بیجنگ (ر پورٹنگ آن لائن)چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امور تائیوان کے حوالے سے امریکی غلط روش بارے چین کا موقف اٹل ہے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور اْن کے امریکی ہم منصب اینٹنی بلنکن کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت ہوئی۔وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور صدر بائیڈن 16 نومبر کو ورچوئل ملاقات کر رہے ہیں جو نہ صرف چین امریکہ تعلقات بلکہ عالمی تعلقات کے تناظر میں بھی ایک اہم پیش رفت ہے۔ دونوں ممالک کے عوام اور عالمی برادری پر امید ہے کہ مذکورہ ملاقات سے ایسے نتائج حاصل ہوں گے جو دونوں ممالک اور دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔امور تائیوان کے حوالے سے امریکہ کی غلط روش سے متعلق وانگ ای نے کہا کہ چین کا موقف اٹل ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ اور حقائق ثابت کرتے ہیں کہ تائیوان کی علیحدگی آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اگر امریکہ آبنائے تائیوان میں حقیقی امن برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے تائیوان کی علیحدگی سے متعلق ہر قسم کے اقدامات کی واضح اور مضبوط مخالفت کرنی چاہیے، چین۔امریکہ تین مشترکہ اعلامیے کی روشنی میں اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے، اور ون چائنا پالیسی کو عملی جامہ پہنانا چاہیے۔بلنکن نے کہا کہ پوری دنیا امریکہ اور چین کے سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والی ورچوئل ملاقات پربھرپور توجہ دے رہی ہے ، دونوں فریقوں نے اس لحاظ سے مکمل تیاریاں کی ہیں اور مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
امریکہ ملاقات کے دوران باہمی احترام کے جذبے کے تحت چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے اپنے موقف کی وضاحت سمیت مشترکہ طور پر دنیا کو ایک مضبوط اشارہ بھیجنے کا منتظر ہے۔فریقین نے توانائی کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلی اور ایران کے جوہری مسئلے جیسے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور مختلف عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔