ابو الغیط

امریکہ کا ردعمل اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ غزہ مذاکرات مشکل ہوں گے،ابو الغیط

غزہ (رپورٹنگ آن لائن)غزہ کی پٹی کے مستقبل کے بارے میں جاری مذاکرات کے درمیان عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ غزہ کی تباہی 7 اکتوبر کی وجہ سے ہوئی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ مزاحمت کی کئی شکلیں ہیں مگر 7 اکتوبر کا آپریشن غلط سمت میں چلا گیا ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک قابض اسرائیل تنازعے کے حل کو مسترد کرنے اور قبضے کو ختم کرنے پر مصر کوئی بھی مزاحمت کے حق سے انکار نہیں کرسکتا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے فنڈ کی نگرانی عالمی بینک کرے گا، لیکن امریکی ردعمل اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ مذاکرات مشکل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاوس نے مصر کے منصوبے کو مسترد کرکے یہ تاثر دیا ہے کہ مذاکرات مشکل ہوں گے۔

ان کا خیال تھا کہ امریکہ فلسطینی سرزمین پر مزید قتل و غارت نہیں دیکھنا چاہتا اور اس کی توجہ فلسطینی اتھارٹی پر نہیں بلکہ حماس پر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پٹی میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔ غزہ میں اقوام متحدہ کی افواج برسوں تک رہ سکتی ہیں۔

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے انکشاف کیا کہ جب تک مکمل جنگ بندی نہیں ہو جاتی غزہ کی تعمیر نو شروع نہیں ہو گی۔ عرب منصوبہ نقل مکانی اور تعمیر نو کے خیال کو ایک ساتھ ختم کرنے پر مرکوز ہے۔انہوں نے جنگ کے بعد برلن اور ٹوکیو کے تجربات سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی سرزمین کیسے نہیں چھوڑی۔