انتونیو گوتریش

اقوام متحدہ کا آرمینیا آذربائیجان جنگ ختم،بامقصد مذاکرات پر زور

اقوام متحدہ (ر پورٹنگ آن لائن) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ انہیں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان نکورنو کاراباغ کے علاقے میں اتوار کو شروع ہونے والی نئی جنگ پرسخت تشویش ہے،دونوں ممالک فوری طور پر جنگ بند کرکے بامقصد مذاکرات کریں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے ایک بیان میں کہا کہ ہم طاقت کے استعمال کی مذمت کر تے ہیں اور جانوں کے ضیاع اور شہری آبادی پر ہونے والے نقصان پر افسوس کرتے ہیں کیونکہ اخباری رپورٹس کے مطابق سابق سوویت جمہوریاؤں کے درمیان چار سالوں کی حالیہ بدترین لڑائی میں میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ریاستوں نے مارشل لاء کا اعلان کیا ہے جبکہ آرمینیا نے اپنی فوج کو مکمل متحرک کرنے کا حکم دیا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے فریقین سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر لڑائی بند کریں ، کشیدگی میں کمی لائیں اور کسی تاخیر کے بغیر دوبارہ بامقصد مذاکرات کریں۔سٹیفن ڈوجیریک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ آذربائیجان کے صدر اور وزیر اعظم دونوں سے بات کریں گے، آرمینیانے آذربائیجان پر الزام لگایا ہے کہ اس نے متنازعہ نکورنوکاراباخ خطے پر صبح سویرے ہوائی اور توپ خانے سے حملہ کیاہے،اس سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان 1994 ء میں ایک جنگ ہوچکی ہے جو چھ سال تک جاری رہی۔

ترجمان نے ڈوجیرک نے اس بات پر زور دیا کہ سیکرٹری جنرل نے یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم برائے تنظیم (او ایس سی ای) منسک گروپ کے شریک صدر کے اہم کردار کے لئے اپنی “مکمل حمایت” کا اعادہ کیا اور فریقین سے “مل کر کام کرنے پر زوردیا ہے اور کہا ہے کہ بغیر کسی شرط کے مذاکرات فوری طور پر بحال کیے جائیں ۔

دریں اثنا آرمینیا کی طرف سے بالائی کارا باغ پر حملے اور سرحدی خلاف ورزی پر پاکستان نے آذربائیجان کی حمایت کی ہے اور پاکستانی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان آذربائیجانی بھائیوں کے ساتھ کھڑاہے اور ان کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتاہے اور ہم نکورنو کاراباغ پر آذربائیجان کے اس موقف کی حمایت کرتے ہیں جواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متفقہ طور پر منظور کی گئی قراردادوں کے عین مطابق ہے ۔