اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کے تجربہ کار ججز، بظاہر اپنی سنیارٹی کے لیے قانونی جنگ میں مصروف تھے، لیکن نئے تعینات ہونے والے ججز نے مارچ میں مقدمات کا فیصلہ کرنے میں ان سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق جسٹس راجہ انعام امین منہاس، جنہوں نے رواں سال جنوری میں عہدہ سنبھالا تھا، انہوں نے گزشتہ ماہ کے دوران 225 مقدمات کا فیصلہ کیا۔قائم مقام چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے 178 درخواستیں نمٹا دیں، ایک اور نئے تعینات جج محمد اعظم خان نے 162 مقدمات کا فیصلہ سنایا۔
سینئر ترین جج جسٹس محسن اختر کیانی نے 60، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 66، جسٹس بابر ستار نے 40، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے 57، جسٹس ارباب محمد طاہر نے 85، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے 38، جسٹس خادم حسین سومرو نے 33 اور جسٹس محمد آصف نے 75 درخواستوں کا فیصلہ سنایا۔
لاہور ہائیکورٹ سے جسٹس سرفراز ڈوگر، سندھ ہائیکورٹ سے جسٹس خادم حسین سومرو اور بلوچستان ہائیکورٹ سے جسٹس آصف کے تبادلے کے خلاف سینئر ترین ججز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔سپریم کورٹ نے پیر کو اس درخواست کی سماعت کی، اور ان 3 ججوں سمیت دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کیے تھے۔