اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ای الیون میں جھگیوں سے متعلق کیس کی سماعت میں سی ڈی اے حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ اسلام آباد میں لاقانونیت ہے،بڑے آدمی کو صرف نوٹس کرتے ہیں اورجھگیوں والوں کے پیچھے پڑے ہیں، آپ اس شہر کو اشرافیہ کیلئے بنا رہے ہیں؟، عدالت نے جھگی والوں کی خواہش کے مطابق سردیوں میں جگہ خالی نہ کرانے کا حکم جاری کردیا۔
پیر کو ای الیون میں جھگیوں سے متعلق سی ڈی اے کی کارروائی کیخلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کی، عدالت میں سی ڈی اے حکام بھی پیش ہوئے۔سی ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ای الیون میں این ایل سی بلاکس کی غیرقانونی فیکٹری بند کرا دی ہے،وکیل سی ڈی اے نے کہاکہ این ایل سی کی بلاک فیکٹری کونوٹس کیا تھا، فیکٹری بند کردی گئیوکیل سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ این ایل سی حکام فیکٹری کے مٹیریل اورمشینری کوبھی وہاں سے ہٹارہے ہیں،ہم نے این او سی نہیں دیا تھا، طاقتور لوگ ہیں، انہوں نے فیکٹری بنالی تھی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کچی آبادی والوں کا کیا کوئی حق نہیں؟کیا آپ نے ان کے لیے کوئی اسکیم بنائی؟ ماسٹرپلان کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے کل بتائیں کم آمدنی والوں کے کیا رہائشی اسکیم ہے؟چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ اس شہرمیں لاقانونیت ہے، آپ اس شہرکواشرافیہ کیلئے بنارہے ہیں؟سی ڈے اے خود سی ڈی اے آرڈیننس کی خلاف ورزی کررہا ہے۔سی ڈی اے ممبر سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اس کورٹ کے فیصلوں کی بھی تضحیک کر رہے ہیں،آپ عوام کی خدمت کیلئے ہیں، ایلیٹ کی خدمت کیلئے نہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ عدالت یقینی بنائے گی اسلام آباد میں قانون کی عملداری ہو،آپ بڑے آدمی کو صرف نوٹس کرتے ہیں اورجھگیوں والوں کے پیچھے پڑے ہیں،میں تو کہتا ہوں ہائیکورٹ بھی کوئی غلط کام کرے تو ہائیکورٹ پر پرچہ کرائیں، ہمیں خوشی ہوگی۔چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے کہاکہ یہ واحد شہر ہے جسے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپروائز کرتی ہے،آپ کو تو اپنے قوانین کا ہی نہیں پتہ تھا، بنی گالہ فیصلے میں ہم نے آپ کو بتایا قانون کیا ہے، اس سے بڑا المیہ کیا ہوسکتا ہے کہ سی ڈی اے میں کسی نے ماسٹرپلان کا لٹریچرنہیں پڑھا، ریاست کا مائنڈسیٹ عوام کی خدمت کرنا ہے ہی نہیں۔
وکیل سی ڈی اے نے کہا کہ کوئی شک نہیں اس عدالت نے سی ڈی اے اور شہر کی بہتری کیلئے بڑے فیصلے دیئے، آپ کی عدالت کے فیصلوں کے بعد ادارے میں بہت بہتری آئی ہے۔عدالت نے کہاکہ باتیں سب بڑی بڑی کرتے ہیں لیکن لگتا ہے سی ڈی اے بھی بے بس ہیاوروفاقی حکومت بھی،قانون پرعملدرآمد نہ ہوا توچیئرمین سی ڈی اے اورممبران کیخلاف کرمنل پروسیڈنگ شروع کرائیں گے۔