اسرائیلی وزیر اعظم

اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں میں شدت

مقبوضہ بیت المقدس (رپورٹنگ آن لائن) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی ہے جبکہ اسرائیلی پولیس مختلف طریقوں سے مظاہرین کی سرکوبی میں مصروف ہے۔

ایرانی ٹی وی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔مظاہرے میں شریک لوگ بدعنوانیوں میں ملوث اسرائیلی وزیراعظم کے استعفی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بینجمن نیتن یاہو کی اقتصادی اور صحت سے متعلق پالیسیاں بری طرح ناکام ہوئی ہیں۔کورونا وائرس کے باوجود حالیہ ہفتوں کے دوران تل ابیب میں اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم کے خلاف متعدد بار مظاہرے ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت نے 21 نومبر کو مالی بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دہی کے الزام میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی تھی۔بینجمن نیتن یاہوکو ملکی سودوں میں بدعنوانیوں کے چار بڑے مقدمات کا سامنا ہے جن کی مجموعی مالیت اربوں ڈالر بتائی جاتی ہے۔