اسرائیل

اسرائیل کی غزہ میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے لیے زیادہ لچکدار پیش کش

تل ابیب (رپورٹنگ آن لائن)اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات سے واقف دو ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے قطر، مصر اور امریکہ کو غزہ میں زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے ممکنہ معاہدے کے لیے ایک سرکاری تحریری اور تازہ ترین تجویز پیش کی۔ جس سے عارضی جنگ بندی ہو سکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تحریری تجویز اہم ثالث ممالک قطر اور مصر کو پیش کی گئی ہے۔ موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا کی طرف سے گذشتہ جمعہ کو پیرس میں ہونے والی میٹنگ کے دوران پیش کیے گئے عمومی اصولوں پر تفصیلی اور زیادہ وسیع انداز میں بات چیت کی تجویز شامل ہے۔

امریکی اور اسرائیلی حکام نے اطلاع دی ہے کہ جمعہ کو پیرس میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز اسرائیلی موساد کے ڈائریکٹر اور قطری وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں غزہ میں قیدیوں سے متعلق مذاکرات کی بحالی کی جانب پیش رفت ہوئی ہے۔لیکن حماس کے حکام نے حالیہ دنوں میں کہا کہ اگر رفح میں آئی ڈی ایف کی کارروائی بند نہیں کی گئی یا اسرائیل جنگ ختم نہیں کرتا تو وہ مذاکرات دوبارہ شروع نہیں کریں گے۔

حماس کو مذاکرات کی طرف واپسی کے بارے میں تحفظات ہیں کیونکہ اسرائیلی بمباری جاری ہے۔ اس نے ابھی تک مذاکرات کی طرف واپسی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔تازہ ترین اسرائیلی تجویز میں زندہ قیدیوں کی تعداد کے حوالے سے لچکدار آمادگی شامل ہے جنہیں معاہدے کے پہلیمرحلے میں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں پائیدار سکون کے لیے حماس کے مطالبے پر بات کرنے پرآمادی کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔