یورپی یونین 7

اسرائیل کا مقبوضہ اراضی کو ضم کرنا غیر قانونی ہے، یورپی یونین

برسلز(رپورٹنگ آن لائن)یورپی یونین کے ترجمان نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کوئی بھی کوشش بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہو گی۔

انھوں نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یورپی یونین کو اسرائیلی کنیسٹ کی ابتدائی منظوری کا علم ہے جو اس نے دائیں بازو کی اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے دو مسودہ قوانین کے لیے دی ہے۔ یہ دونوں مسودے مغربی کنارے اور بستی “معالیہ ادومیم” سے متعلق ہیں۔ترجمان نے مزید زور دے کر کہا کہ یورپی یونین کا موقف مستقل اور واضح ہے اور وہ جون 1967 سے اسرائیل کے قبضے میں آنے والی زمینوں پر اس کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کرتی، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اپوزیشن کے ارکان نے دونوں مسودے پیش کیے تھے، جبکہ لیکوڈ پارٹی اور مذہبی جماعتوں(جو حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں)نے ان کے حق میں ووٹ نہیں دیا، سوائے لیکوڈ کے ایک ناراض رکن کے۔ اس رکن کو حال ہی میں کنیسٹ کی ایک کمیٹی کی سربراہی سے برطرف کیا گیا تھا۔ دفتر کے مطابق، لیکوڈ کی حمایت کے بغیر ان دونوں مسودوں کی منظوری کا امکان نہیں ۔کنیسٹ کے اس ووٹ کو امریکا کی جانب سے مسترد کر دیا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ “اسرائیل ایسا نہیں کرے گا”۔ انھوں نے گفتگو میں کہا کہ “اسرائیل مغربی کنارے کو ضم نہیں کرے گا”۔

ٹرمپ نے واضح کیا کہ انھوں نے یہ وعدہ عرب ممالک سے کیا ہوا ہے۔ٹرمپ نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے ایسا قدم اٹھایا تو وہ مکمل طور پر امریکی حمایت کھو دے گا۔اسی طرح امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی کنیسٹ کے اس اقدام کو “احمقانہ عمل” اور اپنی “ذاتی توہین” قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں