اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن )ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگی جرائم میں ملوث ہے ،غزہ کی صورتحال تشویش کا شکار ہے،حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں ، ، اسرائیلی مہم جوئی سے خطے میں جنگ کو تقویت ملے گی،کالعدم ٹی ٹی پی وقت کے ساتھ خطے کے لیے بڑا خطرہ بنتی رہی ہے، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے ذمہ دار ہے، پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے،
افغانستان سے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر تنظیموں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرتے ہیں، پاکستان انصاف کے حصول تک کشمیری بہن بھائیوں کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا، 5اگست کومقبوضہ کشمیرکی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر منایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو غزہ کی صورتحال پر تشویش ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہے، ہماری دلی ہمدردی اسماعیل ہنیہ کے خاندان اورفلسطینی عوام کےساتھ ہے۔ پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے مین لایا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان اسرائیلی کی خطے میں مہم جوئی اور لبنان پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے ، اسرائیلی مہم جوئی سے خطے میں جنگ کو تقویت ملے گی، اسرائیلی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، پاکستانی عوام لبنان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کا قتل پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے،اسرائیلی کارروائیوں نے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے،اکتوبر2023سے اسرائیل نے فلسطینی عوام کے خلاف دہشتگردی کی مہم شروع کررکھی ہے،اقوام متحدہ غزہ کے لوگوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند کرائے۔انہوں نے کہا وزیر اعظم نے ناسازی طبعیت کے باعث ایک ٹیم کو نامزد کیا کہ وہ ایرانی صدر کی حلف برداری میں شرکت کر یں۔
اسحق ڈار نے ایرانی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے تہران کا دورہ کیا، اسحق ڈار نے پاکستانی قیادت اور عوام کی جانب سے ایرانی صدر کو مبارکباد کا پیغام دیا، ایرانی صدر نے تقریب میں شرکت پر اسحق ڈار کا شکریہ ادا کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستا ن اور دیگر تنظیموں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرتے ہیں، ٹی ٹی پی وقت کے ساتھ خطے کے لیے بڑا خطرہ بنتی جارہی ہے، ٹی ٹی پی افغانستان کے اندر سے حملوں کی منصوبہ بندی کرتی ہے، تحریک طالبان پاکستان کو افغانستان کے اندر سے معاونت حاصل ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹس آئی ہیں، جن سے ہماری بات کی تصدیق ہوئی جو ہم عرصے سے کہہ رہے ہیں، ٹی ٹی پی کو افغانستان کے اندر سے سپورٹ ملتی ہے، اس کے نئے لوگوں کی افغانستان میں تربیت ہورہی ہے، افغانستان پر زور دیتے ہیں کہ دہشتگرد گروپس کے خلاف کارروائی کرے۔خیبر پختونخوا میں یو این کی گاڑی پر حملے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ غیر ملکی سیاحوں، کاروباری حضرات اور سفارت کار پاکستان کے مہمان ہیں جن کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان انصاف کے حصول تک کشمیری بہن بھائیوں کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا، 5اگست کومقبوضہ کشمیرکی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ دولت مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ کیا جب کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین سیاسی مشاورتی اجلاس کا انعقاد رواں ہفتے کے دوران ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی نے آسیان ریجنل فورم کے وزراتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی، سیکرٹری خاریہ نے علاقائی امن سلامتی اور تعاون کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، فورم میں مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا جبکہ علاقائی یکجہتی اور امن کیلئے آسیان کے کردار کو بھی سراہا۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی شہری مشرق وسطی ممالک میں کام کر رہے ہیں زیادہ تر پاکستانی قانون کا احترام کرنے والے ہیں ، میزبان حکومتیں اپنے معاشروں کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردار کو سراہتی ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں کو کہا ہےکہ وہ جن ممالک میں موجود ہیں انکے قوانین اور روایات کا احترام کریں۔ممتاز زہرہ نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کے غیر ملکیوں کے حوالے سے اپنے قوانین موجود ہیں جب کوئی بھی کیس قانونی طور پر وزارت خارجہ کے پاس بھیجا جائے گا تو وزارت خارجہ اس کو متعلقہ حکومتوں سے شئیر کرے گا، فرینکفرٹ جرمنی کے واقعہ پر جرمن حکومت سے رابطے میں ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا سرکاری اہلکار کو پاکستان فوبیا ہے ،وہ ہر منفی چیز اور واقعہ پر پاکستان کوالزام دیتے ہیں ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا سی بھی انسان کا قتل ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے ذمہ دار ہے، پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے، اس بیان میں پارا چنار کی مکمل صورتحال کا احاطہ موجود نہیں ہے ،وزارت داخلہ اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔