احسن اقبال

احسن اقبال نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے پر حکومت سے 8 سوالوں کے جواب مانگ لئے

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کا ایک سال مکمل ہونے پر5 اگست کے سیاہ دن کی مناسبت سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے 8 سوالوں کے جواب مانگتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے پچھلے سال وزارت خارجہ میں جو کل جماعتی مشاورت ہوئی تھی اسکی سفارشات پہ کتنا عمل ہوا؟واحد اسلامی ایٹمی طاقت کا حامل ملک اتنا بے توقیر کیوں ہو گیا کہ مسئلہ کشمیر پہ اسلامی سربراہی اجلاس بھی نہ بلا سکا؟

احسن اقبال نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر حکومت سے بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے پاکستانی حکومت کی کوششوں بارے میں دریافت کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کا ایک سال مکمل ہونے پر وفاقی حکومت نے بھارت کے نا جائز اقدامات کے جواب میں کیا اقدامات کئے ہیں ؟ احسن اقبال نے سوال اٹھایا کہ گذشتہ سال وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہشاہ محمود قریشی ،چیئرمین کشمیر کمیٹی ، وزیر کشمیر امور علی امین گنڈا پور نے کتنے ممالک کا کشمیر کے ون پوائینٹ ایجنڈہ پر دورہ کیا؟

حکومت نے کشمیر پر سفارتکاری کے لئے کتنے وفود سیکورٹی کونسل کے ممبر ممالک میں لابنگ کے لئے بھیجے؟حکومت کشمیر میں بھارتی مظالم اجاگر کرنے کے لئے انسانی حقوق کے یواین اوکمیشن میں مسئلہ اٹھانے میں کیوں ناکام ہوئی؟احسن اقبال نے سوال کیا کہ بھارت کے سیکورٹی کونسل کے لئے بلا مقابلہ انتخاب پر حکومت نے یہ سوال کیوں نہیں اٹھایا کہ سیکورٹی کونسل کی قرارداد کی دھجیاں بکھیرنے والا ملک کیسے ممبر بن سکتا ہے؟

انہوں نے حکومت سے پوچھا کہ سال بھر حکومت نے کشمیر میں بھارتی لاک ڈاﺅن اور انفارمیشن بلیک آﺅٹ کو اٹھوانے کے لئے سوائے تقریروں کے کیا کیا؟ وزیر اعظم نے سال بھر قومی قیادت کے ساتھ ملکر کشمیر پر قوم کے ایک پیج پر ہونے کا پیغام کیوں نہیں دیا؟