عبدالعلیم خان 31

5ویں ای سی او وزارتی اجلاس میں پاکستان کا علاقائی تجارتی تعاون کے عزم کا اعادہ

استنبول(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی خصوصی نامزدگی پر 5ویں ای سی او وزارتی اجلاس برائے کامرز اور غیر ملکی تجارت میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔

یہ اجلاس چودہ سال کے وقفے کے بعد استنبول میں منعقد ہوا، جس میں ای سی او رکن ممالک کے وزراء اور سینئر حکام نے علاقائی تجارت، روابط اور اقتصادی انضمام کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔اپنے خطاب میں وزیرِ مواصلات عبدالعلیم خان نے ترک جمہوریہ کے وزیرِ تجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولاط اور تنظیم برائے اقتصادی تعاون کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اسد مجید خان کی قیادت اور اس اہم اجلاس کے انعقاد پر ان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے حکومتِ ترکیہ کی میزبانی اور ای سی او سیکرٹریٹ کی علاقائی اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے مسلسل کوششوں پر بھی اظہارِ تشکر کیا۔

وفاقی وزیر مواصلات نے اس بات پر زور دیا کہ ای سی او خطے میں اقتصادی انضمام کے فروغ کے لیے نہایت اہم پلیٹ فارم ہے، اور باوجود اس کے کہ خطے کے ممالک جغرافیہ، ثقافت اور معاشی امکانات کے اعتبار سے ایک دوسرے کے قریب ہیں، خطے کے اندر تجارت اپنی اصل صلاحیت تک نہیں پہنچ سکی۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی سہولتوں میں اضافہ، بہتر علاقائی روابط، قوانین میں ہم آہنگی اور ادارہ جاتی تعاون میں بہتری سے پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کا حصول ممکن ہے۔

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے ای سی او وڑن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور ای سی او ٹریڈ فسیلیٹیشن اسٹریٹجی، ای سی او ٹی اے مذاکراتی اسٹریٹجی/روڈ میپ اور استنبول اعلامیے پر اتفاقِ رائے کو علاقائی تجارتی فریم ورک کی مضبوطی کے لیے اہم سنگِ میل قرار دیا۔وزیر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ حکومتِ پاکستان نے دو اہم بین الریاستی معاہدوں کی منظوری دے دی ہے جو علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ پہلا معاہدہ ”ای سی او رکن ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشت”ہے.

جس کا مقصد تجارت کے فروغ، مارکیٹ معلومات کے تبادلے اور کاروباری تعلقات کے استحکام میں تعاون کو مزید بڑھانا ہے۔ دوسرا معاہدہ ”ای سی او رکن ممالک کی کسٹمز انتظامیہ کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ”ہے، جو کسٹمز طریقہ کار میں ہم آہنگی، نفاذ میں تعاون اور سرحد پار تجارت کی تیز رفتار اور پیش گوئی پر مبنی نقل و حرکت کو فروغ دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ اقدامات ای سی او کی تجارتی ساخت کو مضبوط بنانے اور خطے کی اجتماعی اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا مظہر ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں