کراچی (رپورٹنگ آن لائن)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نبی کریم ؐ کا خطبہ حجۃ الوداع بنیادی انسانی حقوق کی سب سے بہترین مثال ہے ، امریکہ دنیا بھر میں انسانی حقوق و جمہوریت کی بات کرتا ہے لیکن خود اس نے ہیرو شیما،ناگا ساکاکی پر بمباری کی اور ایٹم بم استعمال کیا۔
امریکہ نے ویتنام، افغانستان اور عراق پر چڑھائی کی، 2006میں حماس نے جمہوری طریقے سے کامیابی حاصل کی لیکن امریکہ و اسرائیل نے اسے چلنے نہیں دیا، اسرائیل بدمست ہاتھی بنا ہوا ہے اسے روکنا ہوگا، ہماری وکلا برادری سے بھی اپیل ہے وہ بھی 7اکتوبر کو کورٹ سے باہر نکل کر پر زور احتجاج کریں۔
اسلامک لائرز موومنٹ کراچی کے تحت جناح آڈیٹوریم سٹی کورٹ میں سیمینار بعنوان ’’خطبہ حجۃ الوداع، بنیادی انسانی حقوق کے سرخیل، محمد عربیؐ ‘‘سے صدارتی خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آمرانہ حکومتوں، وڈیروں و جاگیرداروں کا تسلط قائم رہا ہے ، عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم اور مسائل میں جکڑا گیا ہے ، آج بھی ملک میں حقیقی عوامی حکومت کے بجائے فارم47والے لوگوں کی حکومت چل رہی ہے ، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم بنی ہوئی ہے ، ملک میں آج بھی انگریز دور کا بیوروکریسی کا نظام موجود ہے ، محض چہروں کی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ پورے نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
پورے سندھ اور کراچی میں جو سسٹم کام کر رہا ہے وہ اسلام آباد سے کنٹرول ہو رہا ہے ، اس شہر کا حق مارا جا رہا ہے جو منی پاکستان ہے ، کراچی کے عوام کوبنیادی سہولیات میسر نہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے جن لوگوں نے کردار ادا کیا وہ قوم کے مجرم ہیں، ہم نے اس کی مخالفت کی اور اس کے خلاف عدالت میں بھی کیس فائل کیا ہوا ہے ، وکلا کی تاریخی تحریک میں بھی جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی تھی.
جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کے اندر بھی جمہوریت ہے اور ہر5سال بعد امیر جماعت اسلامی پاکستان کا انتخاب عمل میں آتا ہے اور ہر سطح پر باقاعدگی سے انتخابات ہوتے ہیں، ورنہ یہاں تو پوری کی پوری پارٹیاں وراثت اور وصیت کی بنیاد پر چل رہی ہیں، تمام پارٹیاں چند خاندانوں پر مشتمل ہیں، ملک میں حقیقی جمہوریت کے لیے سیاسی جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت ہونی چاہئے ، ملک میں تبدیلی کے لیے ایک بڑی عوامی جدو جہد اور مزاحمتی تحریک کی ضرورت ہے.
جھوٹ اور دھوکے کی بنیاد پر کوئی نظام اور حکومت زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتے ،بنگلہ دیش میں 17سال سے ایک ہی حکومت قائم کی تھی اور لوگوں کے اندر اس حکومت کے خلاف لاوا پک رہا تھا، جب لاوا پھٹ پڑا تو پوری دنیا نے حسینہ واجد کا انجام دیکھا، آج بنگلہ دیش کے عوام کہتے ہیں بھارت ان کا خیر خواہ نہیں ہے اور وہ پاکستان کے حامی ہیں۔