اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ یہ عدلیہ اور آئین کے تحفظ کی جنگ لڑنے کا وقت ہے، وکلا تنظیمیں باہر نکلیں۔ آئینی عدالت کے حوالے سے جاری بیان میں حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ آئینی عدالت کے نام پر کٹھ پتلی عدالت قائم کی جا رہی ہے، جو ایگزیکٹو کے تابع ہوگئی اور آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی صوابدید پر لگایا جائے گا۔
حافظ حمد اللہ نے کہا کہ آئینی عدالت کو وہ تمام اختیارات دیے جا رہے ہیں، جو سپریم کورٹ کے پاس ہیں۔ اس طرح سپریم کورٹ کو ایک طرح سے کھڈے لائن لگا دیا جائے گا اور قومی سلامتی کے نام پر کسی بھی اقدام کیخلاف کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہو سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سوال کیا کہ عدالتوں کو غیر سیاسی بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ ججز کی تعیناتی پارٹیوں کی صوابدید پر کی جائے؟ لگتا ہے حکومت کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ آزاد عدلیہ کو ختم کرو ورنہ گھر جائیں۔جے یو آئی رہنما نے کہا کہ اس قسم آئینی عدالت کی حمایت آئین اور عدلیہ پر خودکش حملہ ہوگا۔ اس خودکش حملے سے سیاست، جمہوریت، آئین اور عدلیہ ہی بلڈوز ہوگی۔حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اب عدلیہ اور آئین کے تحفظ کی جنگ لڑنے کا وقت ہے، وکلا تنظیمیں باہر نکلیں۔ اگر اب خاموشی اختیار کی گئی تو پھر تاریخ معاف نہیں کرے گی۔