حمزہ شہباز

یہ حکومت تاریخی مہنگائی کے بعد غذائی قلت کا تحفہ بھی دینے جا رہی ہے ، حمزہ شہباز

لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے سنگین کھاد بحران پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت تاریخی مہنگائی کے بعد غذائی قلت کا تحفہ بھی دینے جا رہی ہے، کھاد کا سنگین بحران ہے ، ملک کو غذائی قلت کا سامنا ہے ، حکومت نام کی چیز نظر نہیں آ رہی

انہوں نے کہا کہ پنجاب سندھ اور دیگر صوبوں کے کسان کو بلیک میں بھی کھاد نہیں مل رہی ، کسان چھوٹا ہو یا بڑا سب کی کمر میں خنجر گھونپ دیا گیا ہے ، یوریا کھاد کی بوری 2500 روپے میں اور ڈی اے پی دس ہزار روپے میں بھی نہیں مل رہی۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ملک میں گندم کی بوائی 90 فیصد سے زائد مکمل ہو چکی ہے ، ایسے میں کھاد مافیا کو کھلی چھٹی دینے والی حکومت مجرمانہ طرز عمل کی مرتکب ہے ، کھاد کی نایابی سے فی ایکڑ پیداوار 10من تک کم ہونے کا خدشہ ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ اس تاریخی مہنگائی میں چکی آٹے کی قیمتیں پہلے ہی 80/85 روپے تک پہنچی ہوئی ہیں ، کیا حکومت چاہتی ہے کہ آٹے کی قیمت سو روپے سے بھی تجاوز کر جائے؟ ۔انہوں نے کہا کہ صرف پنجاب میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد یوریا کھاد کی بوری کی ضروت ہے ، ملک میں کھاد کی کل کھپت کے حساب سے دیکھا جائے تو اس قلت سے 10 ارب روپے سے زائد کا چونا لگایا جا رہا ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ کسانوں کو لوٹنے والا مافیا حکمرانوں کے دائیں اور بائیں بیٹھا ہوا ہے ، حکومت کا کسان پیکج بھی ایک اور جھوٹا وعدہ اور سبز باغ نکلا ، یہ حکومت ملک کو گیس بحران، تاریخی مہنگائی کے بعد غذائی قلت کا تحفہ بھی دینے جا رہی ہے۔