عمانوئل ماکروں

یوکرین کے بحران میں امریکا، یورپ کے ساتھ نہیں کھڑا ، فرانسیسی صدر

پیرس (رپورٹنگ آن لائن)فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نے واضح کیا ہے کہ یوکرین کے بحران میں امریکا، یورپ کے ساتھ نہیں کھڑا ہے۔

فرانس کے صدر نے باور کرایا کہ ہمارا امن خطرے میں ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ماکروں نے اپنے خطاب میں کہاکہ روسی خطرے نے یورپ میں سب کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ انھوں نے روسی صدر ولادی میری پوتین پر یورپی انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کیا۔ ماکروں کا کہنا تھا کہ روس آئندہ پانچ برسوں کے دوران میں اپنے فوجیوں اور لڑائی کے ساز و سامان کی تعداد میں بڑا اضافہ کرے گا۔

فرانس کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یوکرین کے لیے امداد پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا ہو گا تا کہ وہ مذاکرات میں طاقت ور ہو ہار مان لینے سے امن نہیں ہو گا،یہ روس ہے جس نے 2014 میں یوکرین پر حملے کا آغاز کیا تھا۔ماکروں نے واضح کیا کہ روس کا اعتبار نہیں کیا جا سکتا، یوکرین میں امن یورپ کے بھی مفاد میں ہے، پیرس اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر یوکرین میں امن کے حصول پر کام کر رہا ہے۔

فرانس کے صدر نے انکشاف کیا کہ یوکرین میں امن کے لیے منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ یورپی ممالک پر لازم ہے کہ وہ امریکی مدد کے بغیر یورپ کے لیے تیاری کر لیں۔ماکروں نے اس جانب توجہ دلائی کہ یورپ کے مستقبل کا فیصلہ صرف امریکا میں نہیں ہو سکتا۔فرانس کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ یورپ میں آئندہ اجلاس میں اہم فوجی فیصلے کریں گے۔ ان کا ملک یورپی یونین میں گولہ بارود کی پیداوار میں اضافہ کرے گا۔

ماکروں کے مطابق فرانس کی فوج یورپ میں سب سے زیادہ مثر ہے۔ماکروں کا کہنا تھا کہ مزاحمت میں بہادری کی ضرورت ہے اور ہمارا معیشت میں خود پر انحصار کرنا بھی ضروری ہے۔انھوں نے فرانسیسی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ معیشت کی مضبوطی کے لیے حل پیش کریں۔

ماکروں نے باور کرایا کہ یورپ کسی بھی عالمی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے بڑی صلاحیتوں کا مالک ہے۔ماکروں کا یہ خطاب یورپی کونسل کے اجلاس سے قبل سامنے آیا ہے۔