دمشق (رپورٹنگ آن لائن )شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے بعد سے ایران نے خود کو ان سے دور کرنے کی کوشش کی ہے۔
وہ شامی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ شام میں عوام کی مرضی کی حکومت کی حمایت کی جائے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ شام کے معاملے میں تمام بین الاقوامی فریقوں، خاص طور پر ترکیہ اور روس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے شامی علاقوں کی وحدت اور خودمختاری کے تحفظ کی ضرورت کی حمایت کی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تہران شام سے متعلق تمام فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔انہوں نے شام کی صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک کو شام کی صورت حال پر تشویش ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی جارحیت شام میں دہشت گردی کے پھیلائو کے لیے ماحول سازگار بنا سکتی ہے۔ شام پر پرتشدد اسرائیلی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے شام میں سیاسی ، عسکری اور انتظامی خلا سے فائدہ اٹھا کر پڑوسی ملک پرحملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔