عالمی ادارہ صحت

ہر سال 9لاکھ افراد ہیپاٹائیٹس بی ،سی کے عارضہ میں مبتلا فوت ہوجاتے ہیں،عالمی ادارہ صحت

چشتیاں(ر پورٹنگ آن لائن) ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال چشتیاں ڈاکٹرمحمد انور کھرل نے کہا ہے کہ ھیپا ٹائیٹس کی وجہ جگر میں کام کرنے کی

صلاحیت کم ہو جاتی ہے اور پورے جسم کا بگاڑ شروع ہوجاتا ہے،بے احتیاطی کے باعث پاکستان میں ڈیڑھ کروڑ افراد ھیپاٹائیٹس بی اور سی سے متاثرہ ہیں.

جبکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر سال 9لاکھ افراد ھیپاٹائیٹس بی اور سی کے عارضہ میں مبتلا ہوکر فوت ہوجاتے ہیں۔ھیپاٹائیٹس کے چیک

اپ اور علاج معالجہ کیلئے حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں مفت سہولیات فراہم کی ہیں۔انہوں نے ہسپتال میں ھیپا ٹائیٹس کے عالمی دن

کے موقع پر ڈاکٹروں اور شہریوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ھیپا ٹائیٹس کی پانچ اقسام اے،بی،سی،ڈی،ای کہلاتی ہیں جبکہ

خطرناک بی اور سی ہیں جنکے علاج میں کوتاہی برتی جائے یا اتائی ڈاکٹروں وٹونے ٹوٹکوں سے علاج کرایا جائے تو سخت پیچیدگی پیدا ہوجاتی ہے .

جبکہ لوگ یرقان کو ھیپاٹائیٹس سے منسلک کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتال سے ھیپاٹائیٹس بی اور سی کا مفت ٹیسٹ کرائیں .

اور ھیپاٹائیٹس بی کے حفاظتی ٹیکے مفت لگوائیں۔ھیپاٹائیٹس سی اور ڈی خاموش قاتل ہیں چنانچہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ گھر سے کھانا کھائیں.

اور بازار کی مضرصحت وغیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء ہرگز نہیں کھائیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ھیپاٹائیٹس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

تقریب سے سینئیر فزیشن ڈاکٹر زبیر احمد شیخ،سرجن ڈاکٹر احمد غوث اور گائناکالوجسٹ ڈاکٹر ناصرہ طارق، گائناکالوجسٹ ڈاکٹر نگہت افضل نے بھی خطاب کیا۔