شہبازاکمل جندران۔۔۔
ٹریفک ڈسپلن کسی بھی شہر میں معاشی اور معاشرتی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔مخصوص اوقات سمیت ہمہ وقت ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنا متعلقہ پولیس کا فرض ہوتا ہے۔
لیکن اسے اہلیان لاہور کا بدترین ٹریفک سینس کہا جائے یا ٹریفک پولیس لاہور کی زیادتی کہ شہر میں گاڑیوں کے چالانوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے۔
یکم جولائی 2020 سے 28 فروری 2022 تک ایک سال اور 7 ماہ کے دوران ٹریفک پولیس لاہور نے مجموعی طورپر 3 لاکھ 7ہزار 91 گاڑیوں کے چالان کیئے جس سے محکمے کو 18 کروڑ 45 لاکھ 69 ہزار 300 روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔
دیکھا جائے تو مذکورہ عرصے کے دوران ٹریفک پولیس نے ہر ایک گھنٹے میں 22گاڑیوں کے چالان کئے
جبکہ اسی عرصے میں کئے جانے والے جرمانوں کو شہر کی مجموعی آبادی پر تقسیم کریں تو لاہور شہر کے ہر شہری سے 14 روہے جرمانہ وصول کیا گیا۔
ٹریفک پولیس لاہور نے یکم جولائی 2020 سے 28 فروری 2022 تک مجموعی طورپر 90 ہزار 574 موٹر کاروں کے چالان کیئے۔
اسی طرح ٹریفک پولیس لاہور نے یکم جولائی 2020 سے 28 فروری 2022 تک مجموعی طورپر 51 ہزار 969 موٹر سائکلوں کے چالان کیئے۔
ٹریفک پولیس لاہور نے یکم جولائی 2020 سے 28 فروری 2022 تک مجموعی طورپر 9ہزار 111 بسوں کے چالان کیئے۔
4ہزار 664 ٹرکوں، 96 ہزار897 آٹو رکشوں، 11ہزار 343 مسافر گاڑیوں اور 42 ہزار 545 دیگر گاڑیوں کے چالان کئے۔