اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وزیر اعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان سے پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے وفد کی اہم ملاقات میں ڈیری سیکٹر کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ہارون اختر خان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان دنیا کے بڑے دودھ پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے اور ملک میں سالانہ 70 ملین ٹن سے زائد دودھ پیدا ہوتا ہے۔ تاہم، ڈیری فارمز اور دودھ پروسیسنگ انڈسٹری کو مزید ترقی دینے کی ضرورت ہے تاکہ معیار میں بہتری اور پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے اثرات بھی اجلاس کا اہم موضوع رہے.
جس پر ہارون اختر خان نے کہا کہ یہ ٹیکس دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے حکومت سے پیک شدہ دودھ پر عائد ٹیکس میں نرمی کا مطالبہ کیا، تاکہ دودھ کی رسد کو یقینی بنایا جا سکے اور صارفین کو معیاری دودھ مناسب قیمت پر دستیاب ہو۔
ہارون اختر خان نے کہا کہ ڈیری سیکٹر میں سرمایہ کاری کے بغیر پاکستان کے لیے خوراک میں خود کفالت کا خواب پورا کرنا ممکن نہیں۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ڈیری انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی اور اس سلسلے میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت جاری رہے گی۔