پلاٹ الاٹمنٹ

ہائی کورٹ کا پلاٹ الاٹمنٹ کی منسوخی کیلئے دائر درخواست پر وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ،وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کو نوٹس

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے گریڈ 22 کے سینئر افسران کو پلاٹ الاٹمنٹ کی منسوخی کیلئے دائر درخواست پر وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ،وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی، سی ڈی اے اور سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے بھی مارچ 2021 تک جواب طلب کرلیا ۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی،جیورسٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے ایڈوکیٹ حنیف راہی عدالت میں پیش ہوئے ۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ 500گز کے 613پلاٹ 2006سے 2008 تک الاٹ کیے گئے۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ہر پلاٹ کی مارکیٹ قیمت 3 کروڑ سے زائد ہے،عدالت ہاؤسنگ اتھارٹی سے سیکرٹریز کی میٹنگ کے منٹس، الاٹمنٹ لسٹ کی تفصیلات طلب کرے۔

وکیل درخواست گزار نے کہاکہ عدالت بیروکریٹس کو دی گئی پلاٹ کی تمام الاٹمنٹس کینسل کردے، بیروکریٹس کو 2007 اور 2008 میں دیئے گئے پلاٹس کی الاٹمنٹ کینسل کی جائے، عدالت فریقین کو ایک ماہ میں پلاٹ الاٹیز کے پلاٹس کو سرنڈر کرنے کا حکم دے، جو لوگ فوت ہوچکے انکے پلاٹس کو مارکیٹ کی قیمت پر بیچا جائے، چیرمین نیب کو نیب قوانین کی خلاف ورزی کیے جانے پر کاروائی کا حکم دیا جائے۔عدالت نے کیس کی سماعت مارچ 2021 تک ملتوی کردی