لاہور(رپورٹنگ آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے گریٹر اقبال میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے بدسلوکی کے مقدمہ کی تحقیقات کے لئے کمیشن اوربے قصور افراد کی رہائی کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے محفوظ کیے گئے فیصلے پر تحریری حکم جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار کے متاثرہ فریق نہ ہونے کے باعث درخواست قابل سماعت نہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے سول سوسائٹی کے محمد طاہر کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وزیر اعلی کو کیسے فریق بنایا۔وکیل نے جواب دیا کہ وزیر اعلی کے حکم پر مینار پاکستان واقعہ کا مقدمہ درج کرکے نامعلوم ملزمان کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ، کئی ایسے افراد کو گرفتار کرلیا گیا جو موقع پر ہی موجود نہیں تھے۔ جسٹس شاہد کریم نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ متاثرہ فریق نہیں، کیسے عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔
وکیل نے جواب دیا کہ انسانی بنیادی حقوق کا معاملہ ہے اس لئے عدالت آیا۔ ٹک ٹاکر نے خود لوگوں کو مینار پاکستان آنے کی دعوت دی، سوشل میڈیا پر معاملہ آنے کے باعث تشہیر ہوئی ۔پولیس نے اعلی حکام کے حکم پر اس مقدمہ میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کے چھاپے مارنے شروع کردئیے۔ پولیس نے درجنوں بے گناہ افراد کو پکڑ لیا،پاکستان کے آئین کے تحت کسی ثبوت کے بغیر شہریوں کو پکڑنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ہائیکورٹ نے مقدمہ کی تحقیقات کے لئے کمیشن اوربے قصور افراد کی رہائی کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔