کراچی (رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت گھی اور کوکنگ آئل کی صنعت کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اس پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے۔
یہ بات انہوں نے پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان کی قیادت میں ملنے والے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد میں ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ، پی وی ایم اے کے وائس چیئرمین شیخ خالد اسلام سمیت عبدالرزاق، رشید جان محمد، محمد وحید چوہدری، ساجد علی ملک، میاں نوید احمد، احمد غلام حسین اور شکیل اشفاق بھی شامل تھے۔ ہارون اختر نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر گھی اور تیل کے صنعتکاروں کے بقایاجات جلد ادا کیے جائیں گے۔
حکومت اس شعبے کو سہولت دینے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سیلز ٹیکس ایکٹ کی شق 8B کو ختم کرنے کی تجویز وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کیش کی ادائیگی میں وقت لگتا ہے، مگر گھی انڈسٹری کے واجبات کی ادائیگی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ وزارتِ صنعت و پیداوار کاروباری برادری کے ساتھ ہے، ان کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے۔
ملاقات میں پی وی ایم اے کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھی اور کوکنگ آئل کی صنعت شدید مالی دباؤ کا شکار ہے۔ بینک ریٹائرمنٹ ڈاکیومنٹس میں تاخیر کر رہے ہیں جس سے کاروباری معاملات متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ گھی و تیل کی صنعت کے لیے سیلز ٹیکس قوانین میں نرمی کی جائے خاص طور پر خوردنی تیل کی صنعت کے قابلِ ادا واجبات کی فوری ادائیگی، سیلز ٹیکس ایکٹ کی شق 8B کا خاتمہ، اور ترمیمی ٹیکس آرڈیننس 2025 کی شق 40B کو فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ یہ شعبہ بہتر طریقے سے کام کر سکے۔
شیخ عمر ریحان نے کہا کہ حکومت کاروبار دوست پالیسی اپنائے تاکہ صارفین کو بھی بہتر ریلیف مل سکے۔ چیئرمین پی وی ایم اے نے کہا کہ خوردنی تیل کی صنعت قومی معیشت میں ایک اہم مقام رکھتی ہے اور اس کی مضبوطی ملکی فوڈ سیکیورٹی کے لیے ناگزیر ہے۔ ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہمارے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔