رپورٹنگ آن لائن (قسط نمبر 3)
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں رواں سال جنوری سے 31 اگست کے دوران مالک کی بجائے ان کے خود ساختہ نمائندوں کے ذریعے 90 سے زائد گاڑیوں کی مبینہ طور پر بوگس تبدیلی ملکیت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
گوجرانوالہ میں انسپکٹر احسان علی، احتشام اور ایم آر اے عبد الحی نے90 چھوٹی بڑی گاڑیوں، کاروں، بسوں، ٹریکٹروں، ویگنوں کو اصل مالکان کی بجائے ان کے نمائندوں کے ذریعے ٹرانسفر کیا جوکہ غیر قانونی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ متذکرہ انسپکٹروں اور ایم آر ایز نے فی گاڑی اے ڈی آر کے سلسلے میں 15 سے 25 ہزار روپے تک رشوت وصول کی۔
البتہ اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے متعلقہ انسپکٹروں وغیرہ کا کہنا تھا کہ ان کا آڈٹ پو چکا ہے اور آڈٹ میں انہیں کلئیر قرار دیا جاچکا ہے۔
حالانکہ آڈٹ محض چند ایک گاڑیوں کے اے ڈی آر کے متعلق کیا گیا جس میں کسی جعلسازی کو پکڑنے کی بجائے صرف SOPs پر عمل درآمد کو مد نظر رکھا گیا ہے۔
اس سے قبل پہلی اور دوسری قسط میں اٹک ، قصور ، جہلم اور گجرات کے اضلاع میں اے ڈی آر کی آڑ میں گاڑیوں کی بوگس ٹرانسفر/ٹرانزکشن کے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔