گندم کی امدادی قیمت

گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من مقرر اور سستے آٹے کے لیے سبسڈی کا اعلان وزیراعظم کی کسان دوستی کا واضح ثبوت ہے، سینیٹر شبلی فراز

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من مقرر اور سستے آٹے کے لیے سبسڈی کا اعلان وزیراعظم عمران کی کسان دوستی کا واضح ثبوت ہے، ملکی ترقی اور زرعی شعبے کا فروغ کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے، کسانوں کی خوشحالی اور ترقی وزیراعظم عمران خان کا مشن ہے۔

جاری ایک بیان میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی اور صوبائی حکومتیں عام آدمی کو سستے داموں آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ گندم کی امدادی قیمت میں اضافے کے باوجود آٹا مہنگا نہیں ہوگا، صارفین کو فائدہ پہنچانے کے لئے سبسڈی دے رہے ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس امر کو یقینی بنائیں گی کہ ان کا نصف اسٹریٹجک ریزرو (پانچ ملین ٹن) درآمدہ گندم کے ذریعے ہو۔ نصف سٹرٹیجک ضروریات پوری کرنے کے لئے حکومت جب گندم بیرون ممالک سے حاصل کرے گی تو گندم کی گھریلو دستیابی پر دباﺅ کم ہو گا۔

گندم کی خریداری کے لئے بینکنگ کریڈٹ لائینز صرف آٹے کی ملوں اور ان لوگوں کے لئے دستیاب ہوں گی جو حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کریڈٹ لائن کی درخواست میں گندم کے لئے ذخیرہ کرنے والے مقامات کا ذکر ہوگا۔

آٹے کی ملیں جتنی چاہیں گندم حاصل کرسکتی ہیں لیکن یہ لازم
ہوگا کہ ملیں گندم کو پیس لیں اور اسے مزید فروخت کے لئے ذخیرہ اندوزی نہ کریں۔ حکومت ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے لئے اقدامات یقینی بنائے گی