اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ بلیک آوٹ ہوا ہفتے کے روز 11بجے 38 سیکینڈ پر ہوا گدو بیراج پر کام ہو رہا تھا جس کی وجہ سے بریک ڈاون ہوا گزشتہ حکومت کے دور میں کئی بار ایسا ہوا تھا اس پر انکوائری چل رہی ہے 23ہزار ہم نے ٹرانسمیٹر کیا ہے جو گزشتہ حکومت نہیں کر سکیں ہم کونڈا کلچر کو ختم کر رہے ہیں
گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے غلط معاہدے کیے گئے غلط کمپنیوں سے معاہدے کیے گئے بارودی سرنگ لگائی گئی تھیں تاکہ آنے والی حکومت دیکھے گی ہم نے 247ارب کی سبسڈی دی بارودی سرنگ دشمن کے لیے لگائی جاتی ہے ہم نے سود کی ادائیگی کرنی ہے کرونا وائرس کے دوران بھی ہم نے پروگرام کو جاری رکھا سینٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوے ا انہوں نے کہا کہ 60ارب روپے کی زراعت پر سبسڈی دی ٹیوب ویل پر سبسڈی دی 472 ارب روپے کی سبسڈی عوام کیلئے دی
انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں کی وجہ سے مسائل کا سامنا پڑ رہا ہے گیس کے مختلف ریٹ طے کیے گئے اس وجہ سے ہم پھنس گئے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ کو معلوم ہے میٹنگ میں مان جاتے ہیں اور باہر آ کر غلط بات کرتے ہیں عوام نے پی ڈی ایم والوں کو ریجکٹ کیا ہے 2023 میں اب مقابلہ ہو گا انہوں نے کہا کہ 20نئے کیس کے بلاکس کے ٹینڈر کھول رہے ہیں جو جمعہ کو کھول رہے ہیں گیس کی کمی کو پورا کیا جائے گا
پیپلز پارٹی کی حکومت میں ایسٹ پاکستان ہم سے چلا گیا تھا جب آصف زرداری مسٹر ٹین پرسنٹ بن کر پاکستان کا پیسہ لوٹ رہے تھے تب ان کو کچھ یاد نہیں آ رہا تھا عمران خان کہتے ہیں کہ میں ان کو رولاں گا پی ڈی ایم ان کے جلسے ناکام ہو رہے ہیں گندم کے بحران میں سندھ حکومت نے گندم نہیں خریدی تھی کہتے تھے کہ چوہے کھا گئے ہیں پیپلز پارٹی کی بنیاد صرف اور صرف کرپشن پر ہے ان کو حقیقت تلخ لگتی ہے بتایا جائے کہ مکران کو بجلی فراہم کیوں نہیں کی گئی تھی ہم انرجی سٹرکچر تبدیل کر رہے ہیں گزشتہ حکومت میں شمسی توانائی کا ریٹ زیادہ تھا اور اب ریٹ کم ہے ان کام صرف ڈنگ ٹپاو¿ پروگرام پر عمل ہوتا رہا ہے اجلاس پیر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے