شہباز اکمل جندران۔۔۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کے وار جاری ہیں۔22 کروڑ آبادی کے حامل پاکستان میں 5لاکھ سے زائد افراد اس موذی وبا سے متاثر جبکہ قریب 12 ہزار سے زائد وفات پا چکے ہیں۔
تاہم صوبائی حکومت کے عملی اقدامات صورتحال کی سنگینی اور ہلاکت خیزی کی نفی کرتے ہیں۔
پنجاب انفارمیشن کمیشن کے ذریعے فراہم کی جانے والی محکمہ صحت کی اپنی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 اور 2022 میں کورونا وائرس کے متعلق عوام کے اندر شعور اور آگاہی پیدا کرنے کے لئے پرنٹنگ اینڈ پبلشنگ کے ہیڈ می 10 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز ہوئے تاہم محکمہ صحت پنجاب نے دوسری سہہ ماہی کے بعد ایک روپیہ بھی خرچ کیئے بغیر یہ رقم فنانس ڈیپارٹمنٹ کو واپس لوٹا دی۔
اسی طرح محکمہ صحت پنجاب کو رواں مالی سال کے لئے کورونا وائرس کی میڈیسن خریدنے کی خاطر ایک کروڑ روپے اور کورونا وائرس کے لئے مشینری اور آلات خریدنے کے واسطے 2 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کیئے گئے لیکن محکمہ صحت نے دوسری سہہ ماہی کے بعد ایک روپیہ بھی خرچ کیئے بغیر یہ رقم فنانس ڈیپارٹمنٹ کو واپس کر دی۔
محکمہ صحت پنجاب کو رواں مالی سال کے لئے ایک stipend incentive awards وغیرہ کے لئے 10 کروڑ روپے کی رقم دی گئی لیکن محکمہ صحت نے ایک روپیہ بھی stipend یا incentive کی مد میں دیئے بغیر یہ رقم ایف ڈی کو واپس بھیج دی۔
محکمے کو رواں سال کورونا وائرس کے حوالے سے پلانٹ و مشینری کی خریداری کے لئے 60 لاکھ روپے جاری کئے گئے لیکن محکمے نے محض 3 کروڑ اور 40 لاکھ روپے خرچ کرکے 57 کروڑ 42 لاکھ روپے فناس ڈیپارٹمنٹ کو واپس لوٹا دیئے۔
میڈیکل اور لیبارٹری آلات کے لئے جاری ہونے والے 14 کروڑ 54 لاکھ روپے میں سے صرف 2 کروڑ 45 لاکھ روپے خرچ کرکے 12 کروڑ 8 لاکھ روپے ایف ڈی کو واپس بھیج دیئے۔
جبکہ رواں مالی سال کے دوران کورونا وائرس کے حوالے سے cost of other store کی مد میں محکمہ صحت پنجاب کو ایک ارب 42 کروڑ روپے کی خطیر رقم جاری کی گئی۔لیکن محکمے نے صرف 22 کروڑ 92 لاکھ روپے خرچ کرکے ایک ارب 19 کروڑ 57 لاکھ روپے کی رقم واپس کردی۔