میاں زاہد حسین

کمرشل امپورٹرز کیلئے فکس ٹیکس بحال کیا جائے، میاں زاہد حسین

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اقتصادی سست روی اور کورونا وائرس کے سبب معیشت کے دیگر شعبوں کی طرح کمرشل امپورٹرز بھی متاثر ہوئے ہیں جنھیں ریلیف دیا جائے،

درآمدات میں مشکلات کی وجہ سے فارما، ٹیکسٹائل، کیمیکل، اسٹیل، اسکریپ سمیت بہت سے شعبوں کو خام مال کی کمی یا عدم دستیابی کی مشکلات کا سامنا ہے جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ صنعتی خام مال کے امپورٹرز کی امپورٹ کردہ خام اشیاء کو تیار شدہ اشیاء میں شمار کرنے کی وجہ سے کمرشل امپورٹرز مسائل کا شکار ہیں.

کمرشل امپورٹرز کیلئے فکسڈ ٹیکس کا سابقہ نظام بحال کیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے پیر کو بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ کمرشل امپورٹرز کی اکثریت کا کاروبار متاثر ہوا ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وجہ سے کاروبار کی بندش اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے انکا سرمایہ پھنس گیا ہے جس کے جلد نکلنے کی کوئی امید بھی نہیں ہے۔

اب کمرشل امپورٹرز کو سرمائے کی زبردست قلت کا سامنا ہے اس لئے انھیں فوری طور پر 50 لا کھ روپے تک بلا سود اور بلا ضمانت قرضے فراہم کئے جائیں اور انھیں بھی مساوی کاروباری حقوق دئیے جائیں تاکہ وہ اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں۔