معید یوسف

کشمیر کا سودا میری لاش کے اوپر بھی نہیں ہوسکتا، معید یوسف

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کو اجاگر کر رہی ہے ،کشمیر کا سودا میری لاش کے اوپر بھی نہیں ہوسکتا،

ہم ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن پہلے ہندوستان کو کشمیر سے قبضہ چھوڑنا ہوگا ، پاکستان امن کےلئے کھڑا ہے ، خطے کو امن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ، پاکستان کا دنیا کے لئے اقتصادی تحفظ کا نعرہ ہے ، پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے کوشاں ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے،

خطے میں امن، ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات ترجیح ہے، اقتصادی راہداری خطے کی ترقی کا منصوبہ ہے، عالمی امن کے لیے پاکستان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔

ہفتہ کے روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی ترقی اور پلان میں تین لازمی باتیں ، پہلے نمبر پر راہداری ہے اور پاکستان ایک اہم جیو اسٹریٹجکخطے کا حصہ ہے ، سی پیک بھی اس حوالے سے اہم پراجیکٹ ہے ، گوادر کی تعمیر سے وسط ایشیا کی ممالک تک رسائی آسان ہوجائے گی

،دوسرے نمبر پر خطے میں امن ہے اور راہداری تب ہی ہوسکتی ہے ، تیسرے نمبر پر ہم دنیا سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری حکومت مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کو اجاگر کر رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل ممکن ہو لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ لوگ یہ بیانیہ دے رہے ہیں کہ کشمیر کا سودا ہوگیا ہے اور اب کچھ باقی نہیں رہا لیکن میں کہتا ہوں کہ کشمیر کا سودا میری لاش کے اوپر بھی نہیں ہوسکتا

۔معید یوسف نے کہا کہ آرمی پبلک سکول ، پی سی گوادر ،کراچی سٹاک ایکس چینج ،چینی قونصل خانہ کراچی ان سب میں ہندوستان ملوث تھا اور ہندوستان کا دہشت گردوں سے مکمل رابطہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن پہلے ہندوستان کو کشمیر سے قبضہ چھوڑنا ہوگا اور پاکستان کے اندر جو دہشت گردی کر رہا ہے اسے مکمل بند کرنا ہوگا ، پاکستان امن کےلئے کھڑا ہے ، خطے کو امن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ، پاکستان کا دنیا کے لئے اقتصادی تحفظ کا نعرہ ہے اور اس بیانیہ کےلئے میڈیا بھی پاکستانی سفارتکاری کا حصہ ہے اور ذمہ داری بڑھ چکی ہے ،میڈیا ریاست کے بیانیہ کو سپورٹ کر ے،

میڈیا حکومت پر تنقید ضرور کرے ،ریاستی پالیسی پر اعتراض کرے لیکن عالمی سطح پر رونما ہونے والی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے تجزیے دیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے، پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے کوشاں ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، خطے میں امن، ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات ترجیح ہے، اقتصادی راہداری خطے کی ترقی کا منصوبہ ہے۔

معید یوسف نے کہا کہ ہمیں خود پر اعتماد ہونا چاہیے تاہم ہمیں کسی سے کوئی ڈر نہیں ہے۔ پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جانوروں جیسا رویہ ہوا رکھا ہے اور بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں۔

فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ چین کو ہم پر مسلط کر دیں لیکن بھارت کو نہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ عالمی امن کے لیے پاکستان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ بھارت پاکستان کی دہشت گردی کی بات کرتاہے لیکن ہم کشمیر کی بات کریں تو اس کو تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری خطے کی ترقی کا منصوبہ ہے جبکہ پاکستان دنیا میں امن کا پیغام دیتا ہے اور اس کے لیے کام بھی ہو رہا ہے۔ ہم نے پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت ایک ایک کر کے گنوائے ہیں۔