لاہور(رپورٹنگ آن لائن)معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ کسی بھی انسان کے لیے اپنے مذہبی مقامات کی سیر کا دن نہایت اہم ہوتا ہے، حکومت کی مکمل کوشش ہوتی ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مہمان پاکستان میں یادگار وقت گزاریں
ان خیالات کا اظہار ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے بھارت سے آئے 159 ہندو یاتریوں کی چار روزہ یاترا سے واپسی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کا بنیادی مقصد دونوں ملکوں کی عوام کے درمیان مذہبی رواداری کا فروغ ہے۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ مندر، مسجد، گرودوارے اور خانقاہوں سمیت تمام مذہبی مقامات ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں۔
حکومتِ پنجاب تمام مذہبی مقامات تک رسائی کے لیے سڑکیں اور دیگر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ حسان خاور نے یہ بھی بتایا کہ دنیا بھر کی سیاحت میں مذہبی سیاحت کا حصہ چالیس فیصد جبکہ ہمارے ہاں بہت کم ہے۔ وزیرِ اعلی پنجاب صوبے میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ہمارا عزم ہے کہ دنیا بھر سے آنے والے سیاح ہمارے ایمبیسڈر بن کر اپنے ملکوں میں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری موجودہ حکومت کا گیم چینجر منصوبہ ہے۔ ایسے وفود کا تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان خیر سگالی کو فروغ دے گا۔
اس موقع پر چیئرمین پاکستان ہندو کونسل رمیش کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں آپسی پیار محبت بڑھانے کے خواب دیکھنا بند نہیں کرنا چاہیئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو کمیونٹی کے چار بڑے مندروں کی تعمیرِ نو حکومت وقت کی جانب سے نہایت احسن اقدام ہے۔ جنوری کے آخر تک 170 لوگوں کو ایک وفد دہلی اور اجمیر لے کر جائیں گے۔ ملنے کا یہ سلسلہ سیاحت سے ہوتا ہوا تجارت اور سیاست تک جائے گا۔ رمیش کمار نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ اور کینیڈا جیسے برادرانہ تعلقات انڈیا اور پاکستان کے بھی ہوں۔
اس موقع پر ہندو یاتریوں نے اپنے خیالات کے اظہار میں بہترین انتظامات پر حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔