کراچی (رپورٹنگ آن لائن) سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری ہمیشہ سے کسانوں اور کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے حامی ہیں، کسی پالیسی یا آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث اس سال گندم کی امدادی قیمت مقرر نہیں کی گئی.
جس کے نتیجے میں ہمیں گندم درآمد کرنا پڑ رہی ہے اور اربوں روپے زرمبادلہ خرچ ہوں گے ، اگر کسان کو مراعات نہ ملیں تو وہ گندم نہیں اگائے گا، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے ہمیشہ کسانوں کو گندم کی امدادی قیمت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں صدر آصف علی زرداری کے دور میں پاکستان گندم درآمد کرنے کے بجائے برآمد کرنے لگا تھا، ہم مطالبہ کرتے ہیں گندم کی امدادی قیمت 4200 روپے فی من مقرر کی جائے تاکہ ملک میں گندم کی پیداوار بڑھے اور کسان خوشحال ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین سمیت کسی بھی غیر قانونی تارک وطن کو ملک میں نہیں رہنا چاہئے ، دنیا بھر میں اصول یہی ہے کہ جو بھی کسی ملک میں جاتا ہے ویزے کے ساتھ جاتا ہے اور مدت پوری ہونے پر واپس آتا ہے ، پاکستان میں موجود غیر قانونی افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے ، ان کے خالی کیے گئے مقامات سرکار کی ملکیت ہیں اور حکومت ان کو اپنی تحویل میں لے گی۔سینئر وزیر نے کہا افغان بستیاں مکمل مسمار کی جائیں گی اور کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں پیپلز بس چل رہی ہے ، دسمبر سے پہلے مزید 3،4 اضلاع میں پیپلز بس سروس شروع کریں گے ، لائسنس ہولڈرز اور ملازمت پیشہ خواتین کو پنک اسکوٹیز دی جارہی ہیں، بلاول بھٹو کی ہدایت ہے زیادہ سے زیادہ بسیں سڑکوں پر لائی جائیں، دسمبر میں ای وی ٹیکسی سروس شروع کر رہے ہیں۔