کراچی (رپورٹنگ آن لائن) امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سیلاب اور بارش سے متاثرہ اپنے بھائیوں کے ساتھ پوری قوم دکھ کی گھڑی میں برابر کی شریک ہے، ہر شہر اور قصبے سے عوام دل کھول کر عطیات،راشن،کپڑوں سمیت دیگر ضروری اشیائ اور نقدامداد دے رہے ہیں جسے جماعت اسلامی اور الخدمت پر امانت،دیانت اور خدمت کے تصدیق کی مہر ثبت کردی ہے۔
حکومت کی جانب سے سیلاب اور بارش سے متاثرین کی امداد کیلئے 70ارب روپے کی امداد کا اعلان محض کاغذات تک محدود ہے، اسطرح کی مشکلات زندہ قوموں کیلئے ایک آزمائش ہوتی ہیں اللہ کو راضی کرنے کیلئے پوری قوم کو رجوع الی اللہ اور توبہ واستغفار کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب و بارش متاثرین کے لیے لاڑکانہ میں قائم الخدمت ٹینٹ سٹی، کچن، اسکول کے دورے اور متاثرین میں تقسیم راشن تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں صوبائی امیر نے فاران پبلک اسکول کے بچوں سے خطاب اور الخدمت و جماعت اسلامی کے ضلعی ذمے داران کے اجلاس میں ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ بھی لیا۔
سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ ، امیر ضلع قاری ابوزبیر جکھرو، صدر الخدمت ایڈووکیٹ نادر کھوسہ ودیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
صوبائی امیر نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی سمیت تمام حکمران جماعتیں ایک ہی چیز ہیں،حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کے رہنما?ں پر کرپشن کے ریفرنسز کو ختم کرکے احتساب کا جنازہ نکال دیا گیا ہے،حکمران اتحاد کا اقتدار میں آنے کا مقصد پورا ہوچکا، کپڑے بیچ کر عوام کو ریلیف دینے کی بھڑکیں مارنے والوں کے دور میں آٹا135روپے ہوچکا ہے جس سے عوام دووقت کی روٹی کیلئے بھی ترس گئے ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت اپنی بساط کے مطابق قوم کی خدمت کررہی ہے لیکن جن کے پاس وسائل اور حکومت ہے وہ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کی مدد کرنے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی بجائے مصیبت زدہ لوگوں کے نام پر ملکی اور بیرونی امداد کو بھی اپنے گداموں اور اوطاقوں میں ذخیرہ کررہے ہیں اسلئے عوام کو چاہئے کہ اب اچھے اور نیک لوگوں کو ووٹ دیکر اقتدار تک پہنچائیں تاکہ ملکی وسائل حقیقی معنوں میں قوم پر خرچ ہوسکیں۔
آج ملک میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے وطن عزیز سیلابی صورتحال سے دوچار،ہر طرف پانی ہی پانی ہے جس نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے،متاثرین کی بحالی کے کام سے نبردآزما ہونا تنہا جماعت اسلامی،الخدمت یا دیگر فلاحی اداروں کے بس کی بات نہیں ہے اسکے لئے پاکستان کے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور بین الاقوامی برادری سے بھی بھرپور تعاون کیلئے کرپشن سے پاک امدادی منصوبے ترتیب دیئے جائیں تاکہ عالمی اداروں کو پاکستانی حکومت کی ساکھ پر اعتماد ہوسکے۔
اس وقت وطن عزیز میں مہنگائی ،بدامنی،بے حیائی اپنے عروج پر ہے لیکن حکمران عوام کو رلیف دینے کی بجائے آئے دن بجلی،پیٹرولیم مصنوعات اور خورونوش کی قیمتوں میں اضافے سے سیلاب میں ڈوبے ہوئے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔