لاہور (ر پورٹنگ آن لائن) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہاہے کہ کووڈ 19 کے مشکل حالات میں اخراجات تو بڑھے ہیں تاہم یہ اخراجات نہیں بلکہ پی سی ی کی ملکی معیشت کے لیے سرمایہ کاری ہے اور ملکی معیشت کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری جاری رکھیں گے۔چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب کھیلوں کی سرگرمیاں شروع ہوتی ہیں تو اس کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات پڑتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ستمبر کے آخر میں ڈومیسٹک کی سطح پر کرکٹ کی سرگرمیوں کا آغاز کیا، ان میں انڈر 19، فرسٹ کلاس زمبابوے کے خلاف سیریز اور پی ایس ایل کے میچز شامل ہیں، اس کا فائدہ ہوٹل انڈسٹری کو ہوا، ہوٹل انڈسٹری کے ماہرین نے ہمیں بتایا کہ ہم نے موجودہ حالات میں 5 ہزار نوکریوں کو محفوظ بنایا ہے۔انہوںنے کہاکہ کھلاڑی اور کھیل کی سرگرمیوں سے جڑے دوسرے افراد فائیو اسٹار اور فور اسٹار ہوٹلز میں رہے، اس وجہ سے ہوٹل بزنس رواں دواں ہوا، فلائٹ اور ٹریول کی وجہ سے بھی متعلقہ شعبوں کو فائدہ ہوا۔وسیم خان نے کہا کہ اب آگے پی ایس ایل 6 کے میچز آ رہے ہیں.
اور جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنا ہے، ان شعبوں کو مزید فائدہ ہو گا، ہم ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈالتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ حصہ ڈالنے کا فائدہ ہی فائدہ ہے، کھلاڑیوں اور میچز آفیشلز کو پیسے مل رہے ہیں، پیسہ کرکٹ سے ہی آ رہا ہے اور پیسہ جتنا آتا ہے وہ کرکٹ پر لگانے کے لیے آتا ہے، کھیل کی سرگرمیاں بحال ہونے سے کرکٹ فینز خوش ہیں اور نوجوان کرکٹرز متحرک ہیں۔چیف ایگزکٹو پی سی بی نے کہا کہ یہ درست ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، یہ ایک فطری بات ہے، دو ہزار سے زائد کووڈ 19 ٹیسٹ ہو چکے ہیں، ہوٹلز میں قیام اور ہوائی سفر سب میں اخراجات بڑھے ہیں تاہم ہم انہیں اخراجات نہیں کہیں گے، یہ سرمایہ کاری ہے، ہم کرکٹ کی وجہ سے سرمایہ کاری کرتے رہیں گے کیونکہ اس سرمایہ کاری سے ملک کو فائدہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری میں جس قدر ہو گا حصہ ڈالتے رہیں گے، ان اخراجات کو مثبت انداز میں لیں۔