کراچی (رپورٹنگ آن لائن) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کی تمام 246 یوسیز کو فیومیگیشن مشینیں دی جا رہی ہیں تاکہ ڈینگی اور ملیریا سے بچائو کے لئے ہر علاقے میں اسپرے کیا جاسکے.
عوام کو پریشانی کا حل چاہئے، کے ایم سی کا چارج سنبھالنے کے بعد بلدیہ کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا تھا، بارشوں کے سیزن سے قبل تمام یوسیز کو وینچنگ مشینیں بھی دیں گے تاکہ یوسی چیئرمین اپنے اپنے علاقوں میں ازخود کام کرسکیں، ان خیالات کا اظہار میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بدھ کے روز کونسل ہال کے ایم سی میں فیومیگیشن مشینیں تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور یوسی چیئرمین بھی اس موقع پر موجود تھے.
میئر کراچی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے پاس نہ آئیں بلکہ یوسی چیئرمینوں کے پاس اختیارات ہوں اور اپنے علاقوں کے مسئلے وہ خود حل کرسکیں، چار سال کی مدت مکمل ہونے کے بعد جب ہم جائیں گے تو بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اکائونٹ کے ساتھ ساتھ یوسی چیئرمینوں کے پاس بھی فنڈز موجود ہوں ، پاکستان پیپلزپارٹی کے منشور کے مطابق مل کر شہر کی خدمت کریں گے، اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں جیت ہمیشہ مثبت سوچ کی ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ پچھلے چند ماہ میں سٹی کونسل میں ایک اچھا ماحول بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں.
اس مثبت سوچ سے کراچی کو فائدہ ہوگا، ہم وسائل مہیا کر رہے ہیںتاکہ شہر کے ہر کونے میں ترقیاتی کام ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ گورنر صاحب سو ارب روپے لا رہے ہیں یہ پیسے راستے میں ہیں، جب یہ رقم موصول ہوگی تو مل کر خرچ کریں گے، میں گورنر کو بھولنے نہیں دوں گا کہ انہوں نے رقم دینے کا وعدہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ صوبے کے آئینی سربراہ کو سحری اور افطاری کے علاوہ کچھ اور بھی سوچنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ آج گورنر صاحب کے وعدے کو دسواں روز ہوگیا ہے.
مجھے لگتا ہے کہ مدت مکمل ہونے کے بعد کامران خان ٹیسوری خود اپنی چیک بک نکال کر چیک دے دیں گے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سوچ ہے کہ یوسیز کو بااختیار بنایا جائے، تاریخ میں پہلی بار اس معزز ایوان میں نمائندگی کرنے والے تمام یوسی چیئرمینز کو فیومیگیشن مشینیں دی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ اثاثے عوام کی امانت ہیں اور اس مشینری کا خیال رکھنا یوسی چیئرمینوں کی ذمہ داری ہے، میئر کراچی نے کہا کہ ملیر کے اندر جو بدقسمت واقعہ ہوا ہے.
اس کے ڈرائیور کو ضمانت نہیں ملنی چاہئے بلکہ عدالت اس کو سخت سے سخت سزا دے، انہوں نے کہا کہ بیان بازی سے مسائل حل نہیں ہوں گے ، میئر کراچی نے کہا کہ آفاق احمد نے اچھا کیا کہ وہ ایف آئی آر درج کرانے کے لئے تھانے چلے گئے، گورنر صاحب آئی جی سندھ کو بلوائیں اور پوچھیں کہ اس بدقسمت واقعہ کے حوالے سے اب تک کیا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اسی طرح کام کرتے رہیں گے اور کراچی ترقی کے منازل طے کرتا رہے گا۔