آغاسراج درانی

کراچی کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں آغاسراج درانی اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)کراچی کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی،آغاسراج درانی اور شریک ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا،ملزمان کے انکار کے بعد عدالت نے گواہوں کو طلب کرلیا ہے۔

ملزمان میں آغا سراج درانی کی اہلیہ ناہید درانی، صاحبزادے آغا شہباز،ان کے بھائی آغا مسیح الدین خان درانی ،آغا سراج درانی کی بیٹیاں صنم درانی، شہانہ درانی، سارہ درانی ودیگرطفیل احمد، ذوالفقار، آغا منورعلی، غلام مرتضی اورگل بہارشامل ہیں جن پرفرد جرم عائد کی گئی ہے۔ملزمان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ نیب ریفرنس کے مطابق آغاسراج درانی نے ایک ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنائے ہیں جن میں سے انہوں نے کچھ جائیدادیں فروخت بھی کردی ہیں۔

آغا سراج درانی کے غیر قانونی اثاثہ جات میں گھر اور35 گاڑیاں شامل ہیں، ان کے لاکر سے 350 تولہ سونا بھی برآمد ہواہے، ملزم اور دیگر اہلخانہ سے 11کروڑ روپے کی قیمتی گھڑیاں بھی ریڈ کے دوران برآمد کی گئیں۔ریفرنس میں مزید بتایا گیا ہے کہ آغاسراج درانی نے2007 سے 2018 تک 11کروڑ روپے آمدن ظاہر کی ہے، یہ آمدن زرعی زمنیوں کی بتائی گئی ہے جب کہ دوران تفتیش ملزم نے آمدنی 8 کروڑ بتائی تھی۔

ریفرنس کے مطابق اثاثوں میں 11 گاڑیاں، بیٹے، اہلیہ اور بیٹوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد ہیں، جائیدادوں کی رقم کی ادائیگی ملازمین کے نام سے کی گئی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہاکہ کافی عرصے بعد فرد جرم عائد کی گئی، تمام عرصے میں نیب نے مجھ سمیت کسی سے کوئی انکوائری نہیں کی، میں نے اور ساتھیوں نے خود نیب افسران کو ریوینیو سمیت دیگر ریکارڈ حوالے کیا۔