کراچی (رپورٹنگ آن لائن) اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کراچی کو سندھ حکومت کی جانب سے صرف لوٹا جارہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے ڈپٹی کمشنر وسطی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے نالوں کو بڑا کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، سپریم کورٹ نے بھی نالوں کی اصل صورت میں بحالی کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل حکومت کے ذمے 35 ارب کا کام آیا تھا ، وفاق نے سندھ حکومت کو متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے پیسے دیے لیکن متاثرین کو پیسے نہیں ملے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ حکومت کو چاہیے تھا کہ فوری متاثرین کو پیسے بھی دیتی اور پلاٹ بھی دیتی ، ان متاثرین کو لیز سندھ حکومت کے ماتحت اداروں نے دی تھی ، وزیراعلی کہتے ہیں بحریہ ٹان کے پیسے ملیں گے تو گھر دیں گے ، آخر کیوں پیسے نہیں دے سکتے؟
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مجھے ڈی سی بہتر آدمی لگے جب ہی میں یہاں آیا ہوں ، وزیراعلی سے کہوں گا جس طرح لینڈ گریبر کو پلاٹ دے رہے ہیں انہیں بھی دے دیں ، زکیہ بی بی جو اس گھر ٹوٹنے کے غم سے مر گئیں، اس کا قتل کے ایم سی پر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو سندھ حکومت کی جانب سے صرف لوٹا جارہا ہے ، ڈسٹرکٹ ویسٹ اور ایسٹ میں ہزاروں ایکٹر زمین پر قبضہ کیا ہے ، ڈی سی سینٹرل نے ایک کمیٹی بنا دی ہے ان معاملات کو دیکھنے کے لیے۔