جعفر بن یار۔۔۔
پاکستان سمیت دنیا بھر کے میڈیاکی زینت بننے والی کراچی چڑیا گھر کی ممتاز بیگم کے متعلق پہلی بار چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔
ممتاز بیگم کا اصل نام مرادعلی ہے۔جو کے پی کے کا رہائشی اور شادی شدہ ہے۔
34 سالہ مراد علی عرف ممتاز بیگم کی بیوی گھریلو خاتون ہے جبکہ اس کے 4 بیٹے اور بیٹیاں بھی ہیں۔
مراد علی عرف ممتاز بیگم چڑیا گھر کراچی میں تنخواہ دار ملازم ہے اور روزانہ 12 گھنٹے طویل ڈیوٹی دیتا ہے۔ڈیوٹی آف ہونے پر ممتاز بیگم گھر چلی جاتی ہے۔
مراد علی ممتاز بیگم کا کردار پچھلے 17 برسوں سے نبھا رہا ہے۔اس سے قبل یہ کردار اس کا والد نبھاتا تھا۔جس کی وفات کے بعد مراد علی نے ممتاز بیگم کے کردار کو زندہ رکھا۔
ممتاز بیگم پر چڑیا گھر کراچی کی انتظامیہ نے الگ سے 30 روپے کا ٹکٹ لگا رکھا ہے۔
ممتاز بیگم آنے والے ہر شخص کو سلام کرتی اور حال چال پوچھنے کے علاوہ دعائیں بھی دیتی ہے۔
لوگ ممتاز بیگم کو”اللہ والی” سمجھتے ہوئے اس سے مشورے لیتے ہیں جبکہ طلبہ پاس ہونے کی دعائیں منگواتے ہیں۔
بمشکل آدھا مرلہ جگہ پر جنگلا لگا کر ممتاز بیگم کو قید رکھا جاتا ہے۔اس کے چہرے کے سامنے لوہے لی خالی کا دامن بنایا گیا ہے۔جس میں لوگ حسب توفیق کرنسی نوٹ پھینکتے ہیں جو ممتاز بیگم بخوشی قبول کرتی ہے اور چھٹی کے وقت انتظامیہ سے مل کر یہ رقم بانٹ لیتی ہے۔
ممتاز بیگم کا کہنا ہے کہ اسے بہت سے لوگوں نے عورت کے طورپر پرپوز کیا ہے اور شادی کی آفرز بھی بہت آتی ہیں جنہیں وہ خوش دلی سے قبول بھی کرتی ہے۔لیکن شادی کی قدر دینے والا دوبارہ نظر نہیں آتا۔ شائد لوگ محض دل لگی کرتے ہیں۔