گرین لائن بس

کراچی والوں کا طویل انتظار ختم، گرین لائن بس کا پہیہ چل پڑا

کراچی (رپورٹنگ آن لائن)کراچی والوں کے لیے گرین لائن بس منصوبے کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے ۔ سرجانی ٹاون بس ڈپو سے پہلی مسافر بس نمائش چورنگی سے روانہ ہو گئی، پہلے مرحلہ میں 22 اسٹیشنز میں سے 11 اسٹیشن فعال کیئے گئے ہیں۔مسافروں کے لئے کم سے کم کرایہ 15 روپے سے 55 روپے وصول کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق بس سروس ابتدائی طور پر صبح 8 سے دوپہر 12 بجے تک چلے گی۔ اس دوران 15 دن ا?زمائشی طور پر 80 میں سے صرف 25 بسیں 4 گھنٹے کیلئے چلائی جائیں گی۔ترجمان سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کا کہنا ہے کہ 10جنوری سے گرین بس مکمل طور پر فعال کر دی جائے گی۔کراچی میں ریپڈ ٹرانزٹ بس منصوبے کے تحت 5 روٹس کی منصوبہ بندی 2014 میں شروع کی گئی تھی اور پہلی گرین لائن کا تعمیراتی کام 2016 میں شروع ہوا۔2016 میں بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کی 2 لائنز گرین لائن اور اورنج لائن کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا۔

ابتدائی منصوبے کے مطابق گرین لائن کا روٹ سرجانی ٹاون سے بزنس ریکاررڈ روڈ تک تھا اور منصوبے کو 6 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کرنا تھا تاہم بعد ازاں منصوبے کے روٹ کو پہلے جامع کلاتھ اور پھر ٹاور تک بڑھا دیا گیا۔ اس طرح منصوبے کی لاگت بھی 27 ارب روپے سے بڑھ گئی۔گرین لائن کے روٹ پر 22 اسٹاپس بنائے گئے ہیں اور ان بس اسٹاپس پر مسافروں کے لیے لفٹس، بزرگ اور خصوصی افراد کے لیے ویل چیئر ریمپ بنائے گئے ہیں۔تمام بس اسٹاپس پر کینٹن، واش روم اور ٹکٹ بوتھ بھی بنائے گئے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق چین سے منگوائی گئیں 80 جدید بسوں میں یومیہ ڈیڑھ لاکھ افراد سفر کرسکیں گے۔گرین لائن بس منصوبے کے لیے چین سے منگوائی گئی بسیں 18 میٹر لمبی ہیں اور ان بسوں کے اندر ڈرائیور کے لیے کاک پٹ کیبن بنایا گیا ہے۔ سیٹوں کے لحاظ سے ایک بس میں 44 افراد کے بیٹھنے کی سہولت موجود ہے جبکہ 180 افراد بس میں سفر کر سکتے ہیں۔