شہباز اکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کا ذیلی بازو نارکوٹکس کنٹرول پنجاب سفید ہاتھی بن چکا ہے۔ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کا یہ حصہ 19 دسمبر 2017 کو قائم کیا گیا۔ جس کے لئے الگ سے ڈائریکٹوریٹ جنرل بنایا گیا اور ڈی جی کی ایک، ای ٹی اوز کی تین اور انسپکٹرز کی 7 سیٹیں منظور کی گئیں۔
گزشتہ چار برسوں سے ڈائریکٹوریٹ جنرل نارکوٹکس کنٹرول پنجاب ہر سال بھاری بجٹ استعمال کرتا ہے تاہم کارکردگی کا عالم یہ ہے کہ ادارے نے چار سال سے زائد عرصے میں ایک بھی منشیات فروش پکڑا ہے نہ ہی کوئی ایک بھی مقدمہ درج کیا ہے۔
محکمانہ ذرائع کے مطابق نارکوٹکس کنٹرول پنجاب کے لئے چار مخصوص اور نئے تھانوں کے قیام کی منظوری دی جاچکی ہے لیکن ابھی تک ایک بھی تھانہ وجود نہیں رکھتا۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل کا سٹاف اور خود ڈائیریکٹر جنرل دن بھر فارغ بیٹھنے کے بعد گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔