کراچی(ر پورٹنگ آن لائن )حکومت پاکستان کی جانب سے ملک کے 74 اداروں کو 2024 تک مرحلہ وار پاکستان سنگل ونڈو کے پلیٹ فارم سے منسلک کرنے کے منصوبے پرکام جاری ہے۔بین الاقوامی تجارت سے متعلق ریگولیٹری تقاضوں کو پوراکرنے کے لیے سہولت فراہم کرنے کے ارادے کے تحت پاکستان سنگل ونڈو نے کام شروع کر دیا۔حکام پی ایس ڈبلیوکے مطابق ملک کے 29 بینکوں کو سنگل ونڈو کے ساتھ منسلک کر کے فارم ای اور فارم آئی ختم کر دیئے جائیں گے۔ سات بینکس کوپاکستان سنگل ونڈو سے منسلک کر دیا گیا۔حکام کے مطابق جو کنسائمنٹ دنوں میں کلیئر ہوتی تھی، اب 10 منٹ سے ایک گھنٹہ میں کلیئر ہو جائے گی۔ پہلے مرحلے میں پانچ بڑے ادارے اسٹیٹ بینک آف پاکستان، ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن، اینمل کورنٹین ڈپارٹمنٹ، فیڈرل سیڈسرٹیفکیشن اور پی ایس کیو سی اے کو منسلک کیا گیا ہے۔
کسٹم اور ریگولیشن سے 60 سے 70 فیصد تجارت پی ایس ڈبلیو کے تحت آجائے گی، پانچ اداروں کا افتتاح مارچ میں کر دیا جائیگا۔ ادارے تجارت کی حد تک قوانین، رولز، ریگولینشنز کو پاکستان سنگل ونڈو کے بتائے ہوئے طریقہ کارکے تحت مرتب کرنے کے پابند ہوں گے۔دسمبر 2023 تک مزید 32 اداروں کو منسلک کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، جس کے قیام کے لیئے 6کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی لاگت آئے گی۔ پانچ کروڑ ڈالر ایشیائی ترقیاتی بینک جبکہ برطانیہ 50 لاکھ ڈالر قرضہ دے گا۔ پورٹ قاسم، گوادر کی بندرگاہیں اور ڈریپ کو بھی منسلک کیا جائے گا۔