لاہور چیمبر

کاروباری ترقی کے لیے سٹریس مینجمنٹ بہت ضروری ہے’لاہور چیمبر

لاہور( رپورٹنگ آن لائن)انسانی وسائل کے ذہنی تنائو و صحت کے مسائل کے براہ راست اثرات کاروباروں کی پیداواری سرگرمیوں پر مرتب ہوتے ہیں، ان معاملات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق، ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن شمیم اختر، پروفیسر ڈاکٹر عمیر راشد چوہدری، ڈاکٹر طاہر محمود خان، عرفان خان و دیگر ماہرین نے لاہور چیمبر میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر اپنے انسانی وسائل کی ذہنی و جسمانی صحت پر توجہ دیکر نہ صرف وقت اور توانائی بلکہ سرمائے کی بچت بھی کرسکتے ہیں، غیر صحتمند اور تنائو کسی شخص، بالخصوص صنعتی ورکر کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے جس کے اثرات متعلقہ کاروبار پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جسمانی و ذہنی صحت برقرار رکھنا اور تنائو کو سنبھالنے کی حکمت عملی انسانی وسائل کی تربیت کا لازمی حصہ ہونی چاہیے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ تاجر یا پیشہ ور افراد اپنے خاندانوں کے لیے روزی کمانے اور مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے بہت سے کاموں میں مصروف رہتے ہیں جبکہ ان سے بہت سے دیگر لوگوں کا روزگار بھی وابستہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی جسمانی و ذہنی صحت ان کے کاروبار، پیشہ ، خاندان کے افراد، گاہکوں اور ملازمین کے لیے یکساں اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت سے لاپرواہی اور معمول کے کاموں میں زیادہ مصروفیت صحت پر سنگین اثرات مرتب کرتی ہیں، اگر طویل عرصہ تک یہ طرز عمل جاری رہے تو یہ بیماری کا سبب بن سکتا ہے جس سے یقینا روز مرہ کے معمولات، طرز زندگی، فیصلہ سازی، سوچنے کا عمل،

مزاج، نیند کا دورانیہ اور انسانی رویے سب کچھ بہت متاثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بہت سی وجوہات ہیں جو ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کو متاثر کرنے میں کسی نہ کسی طرح اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، معمولات زندگی کا توازن بگڑنے سے ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دل سے متعلق مسائل جیسی بیماریوں کو جنم لیتی ہیں لہذا محتاط ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی رکن شمیم اختر نے کہا کہ کرونا نے ان افراد کو زیادہ متاثر کیا جن کو صحت کے حوالے سے پہلے ہی مسائل درپیش تھے، ذہنی و جسمانی صحت پر خصوصی توجہ دینا ہوگی تاکہ ہم ایسے منفی حالات کا باآسانی مقابلہ کرسکیں۔