شہباز اکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ صوبے میں ایک ماہ تاخیر کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے والی موٹر سائیکل پر 5 سو روپے بطورلیٹ فیس چارج کرتا ہے۔اس سلسلے میں انوائس پر لکھی فروخت کی تاریخ سے معاونت لی جاتی ہے۔
تاہم علم میں آیا ہے کہ ڈیلرز وہیکلز رجسٹریشن سسٹم کے تحت گاڑیوں رجسٹرڈ کرنے والے ایجنٹ اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ لاہور ڈی ایچ اے دفتر میں لیٹ فیس وصول نہ کرنے کا غیر قانونی رجحان زور پکڑ نے لگا ہے۔
ڈی وی آر ایس کے تحت لاہور میں 21ڈی جی خان میں 3راولپنڈی میں 6ملتان میں 7فیصل آباد میں 9بہاولپور میں 5رحیم یا رخان میں 7ساہیوال میں ٹوبہ ٹیم سنگھ میں خانیوال میں 3جہلم میں ایک،جھنگ میں 5سرگودھا میں 3گوجرانوالہ میں ایک وہاڑی میں 3اٹک میں ایک، گجرات میں شیخوپورہ میں ایک،حافظ آباد میں ایک،جبکہ چنیوٹ، اوکاڑہ ۔بہاولنگر اور پاکپتن میں بھی ایک ایک لائسنسن ہولڈر ڈیلر ہے۔
ذرائع کے مطابق ہر ماہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ ڈی ایچ اے لاہور برانچ میں اور ڈی وی آر ایس کے تحت کام کرنے والے ایجنٹوں کے پاس موٹر سائیکلوں کی بڑی تعداد رجسٹرڈ ہوتی ہے۔ جس میں سے اکثر ایک ماہ سے زائد تاخیر کی حامل ہوتی ہیں لیکن ایک طرف ڈی وی آر ایس ایجنٹ اور دوسری طرف ڈی ایچ اے موٹربرانچ کا عملہ رجسٹریشن ے لئے آنے والے ایجنٹوں سے ساز باز کرکے کمپیوٹر میں تاخیر کا اندراج کرتے ہیں نہ ہی لیٹ فیس وصول کرتے ہیں۔جس سے ان کی جیبیں تو بھاری ہو تی ہیں لیکن قومی خزانے کو خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کا ڈی وی آر ایس کے تحت کام کرنے والے ایجنٹوں پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے برابر ہے۔جس کی وجہ سے وہ قانون اور ضابطے پر عمل درآمد کی بجائے من مرضی کرنے لگے ہیں۔جس سے نہ صرف قومی خزانے کو نقصان اور خسارے کا سامنا ہے بلکہ بہت سے غیر قانونی عمل بھی وقوع پذیر ہونے لگے ہیں۔
اس سلسلے میں گفتگو کے لیئے ای ٹی او ایکسائز لاہور ڈی ایچ اے موٹر برانچ محمد ندیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جواب دینے میں دلچسپی ظاہر نہ کی۔