شہبازاکمل جندران۔۔۔
قائمقام ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب رضوان اکرم شیروانی کے خلاف سہولت مراکز کا کروڑوں روپے مالیت کا قیمتی سامان خورد برد کرنے کے الزام میں شروع کی جانے والی انکوائری ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے۔
صوبائی سیکرٹری ایکسائز وقاص علی محمود نے اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ارسال کی گئی انکوائری کے لئے ڈائیریکٹر انفورسمنٹ اینڈ آڈٹ ثوبیہ مالک کو اپوائنٹ کیا تاہم درخواست گزار کے اعتراض پر ثوبیہ مالک نے اپنے Immediate افسر کے خلاف انکوائری کرنے سے انکار کردیا۔جس پر صوبائی سیکرٹری نے کسی دوسرے افسر کو انکوائری کے لئے مقرر کرنے کی بجائے معاملے کو سرد خانے میں ڈال دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شہری نے ریجن سی لاہور کے پبلک ای ٹی او ایڈمن اور پبلک انفارمیشن افسر سفیر عباس کی فراہم کردہ تحریری معلومات کی روشنی میں درخواست دی تھی کہ رضوان اکرم شیروانی نے بطور پراجیکٹ ڈائیریکٹر Facilitation Centre تین کروڑ روپے سے زائد مالیت کے کمپیوٹر، سکینر، فوٹو کاپئیر،ایل ای ڈیز اور دیگر سامان مبینہ طور پر خورد برد کرلیا ہے۔