شہباز اکمل جندران۔۔۔
رواں سال کے آغاز میں اینٹی کرپشن پنجاب لاہور ریجن نے ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ لاہور موٹر برانچ میں 4 ہزار 3سو 97 گاڑیوں کی دستاویزات کی سکیننگ نہ کرکے مشکوک رجسٹریشن کرنےکے الزام میں محکمے کے متعدد ڈائریکٹروں، ایم آر ایز اور ماتحت سٹاف کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
تاہم ذرائع سے علم میں آیا ہے کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ لاہور کی موٹر برانچ میں گاڑیوں کی مشکوک رجسٹریشن اور سکیننگ کے بغیر رجسٹریشن کا عمل بدستور جاری ہے۔
اور صرف پی آئی اے (جوہر ٹاون )برانچ میں یکم جنوری 2021 سے 3 اپریل 2021 تک تین ماہ کے دوران ایک ہزار 158گاڑیوں کی رجسٹریشن،ڈاکیومنٹس کی سکیننگ کے بغیر کی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ موٹر برانچ جوہر ٹاون میں یکم جنوری 2021 سے 3 اپریل 2021 تک مجموعی طورپر 3ہزار 865 نئی کاریں رجسٹرڈ کی گئیں۔جن میں سے 85 گاڑیوں کی دستاویزات کی سکیننگ کے بغیر ہی ان کی مشکوک رجسٹریشن کر دی گئی۔
اسی طرح مذکورہ عرصے میں جوہر ٹاون موٹر برانچ میں 23 ہزار 305موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ کی گئیں
جن میں سے ایک ہزار 73 موٹرسائیکلوں کو ان کے کاغذات کی سکیننگ کے بغیر ہی رجسٹرڈ کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دستاویزات کی سکیننگ کے بغیر کاروں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن مشکوک ہوچکی ہے۔
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ایم آر اے جوہر ٹاون سفیر عباس کا کہنا ہے کہ مذکورہ اعدادوشمار اس وقت کے ہیں جب کاغذات کی سکیننگ نہیں ہوئی تھی اب تمام گاڑیوں کے کاغذات کی سکیننگ ہوچکی ہے۔
دوسری طرف محکمے کے بعض ذمہ دار افسروں کا کہنا ہے ڈی جی ایکسائز کی کمزور سپروئین کی وجہ سے سکیننگ کا ایشو بار بار اٹھ رہا ہے۔ اور بعض چہیتے محکمے کا نام بدنام کررہے ہیں۔اور ایسے سکینڈلز اینٹی کرپشن کے نئے مقدمات کی نوید لے کر آتے ہیں