شہباز اکمل جندران۔۔۔
ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب صالحہ سعید نے اپنی تعیناتی کے پہلے ہی روز صوبائی سیکرٹری ایکسائز وجیہ اللہ کندی اور صوبائی وزیر برائے ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ حافظ ممتاز کو ٹف ٹائم دینا شروع کر دیا ہے۔
نئی ڈی جی نے اپنی تعیناتی کے پہلے ہی روز چارج ٹیک اوور کرتے ہوئے سب سے پہلے کام کے طورپر ایک روز پہلے ہونے والے ای ٹی اوز کی تعیناتی کے احکامات واپس لے لئے ہیں۔
صالحہ سعید کی ٹرانسفر 30 ستمبر 2020 کو ہوئی جبکہ سابق ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ مسعود الحق نے صوبائی حکومت کی ہدایات کے تحت چارج چھوڑنے سے قبل ای ٹی اوز کے ٹرانسفر پوسٹنگ آرڈر جاری کیئے۔
ٹرانسفر پوسٹنگ میں حال ہی میں اے ای ٹی او سے ای ٹی او کے عہدے پر ترقی پانے والے 34افسر بھی شامل تھے۔جن کی بطور ریگولر ای ٹی او پہلی تعیناتی تھی۔
تاہم نئی ڈی جی کی طرف سے 30 ستمبر کے آرڈرز کو واپس لینے کے احکامات جاری ہونے کئے جانے کے بعد تمام فیلڈ سٹاف اور خصوصا”ترقی پا نے والے افسروں میں بد دلی پھیل گئی ہے۔
یہ بات بھی زیر گردش ہے کہ صالحہ سعید کی طرف سے چارج سنبھالنے سے قبل ہونے والے آرڈرز کو ودڈرا کرنا غیر قانونی اور سروس رولز کی خلاف ورزی ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ صالحہ سعید کے خلاف ضابطہ آرڈر واپس لنے سے پنجاب بھر میں فیلڈ سٹاف اور ماتحت عملے کو منفی پیغام ملا ہے۔ جو کہ ریونیو اور ٹیکسز وصول کرنے والے ادارے کے سربراہ کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔