شہباز اکمل جندران۔۔۔
پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں خلاف ضابطہ ڈیپوٹیشن پر تعینات ہونے والے افسروں پر عنائیتوں اور نوازشات کی بارش کر دی گئی ہے۔جس کے باعث پی سی ٹی بی صوبے کے افسروں کے لیئے سونے کی چڑیا بن گئی ہے۔
20 جولائی 2020 کو پی سی ٹی بی میں بطور ڈائریکٹر فنانس ڈیپوٹیشن پر جوائین کرنے والے محمد ماجد اقبال کو تعیناتی کے محض 15 دن بعد 6 اگست کو 18 لاکھ 60 ہزار 240 روپے بطور ورض گھر کی تعمیر کے لئے ادا کئے گئے۔
محمد ماجد اقبال نے یہ ہر ماہ 51 ہزار 673 کے تناسب سے قسط ادا کرتے ہوئے مجموعی طورپر 36 ماہ میں قرض ادا کرنا ہے۔
اسی طرح تعیناتی کے 15 دن بعد ڈائریکٹر فنانس پی سی ٹی بی محمد ماجد اقبال 6 لاکھ روپے گاڑی خریدنے کی مد میں ادا کئے گئے۔اور ہر ماہ 16 ہزار 666 روپے کے تناسب سے 36 ماہ کی اقساط میں کار لون واپس ادا کرنا ہوگا۔
یوں مجموعی طور پر محمد ماجد اقبال کو ہر ماہ 68 ہزار روپے سے زائد ماہانہ قسط ادا کرنا ہوگی۔
جبکہ پی سی ٹی بی کے ڈائریکٹر فنانس
محمد ماجد اقبال ایسے شخص ہیں جو بیک وقت گاڑی بھی قرض کی رقم سے لینگے اور قرض کی عقم سے ہی گھر کی تعمیر بھی شروع کریں گے۔
یہ بھی علم میں آیا ہے کہ ڈائیریکٹر مذکور نے 20 جولائی کو پی سی ٹی بی میں جوائننگ دی ہے لیکن اس کے باوجود انہیں 5 لاکھ روپے بطور آنریریا عید الفطر اور عید الاضحی ادا کیا گیا۔
حالانکہ عید الفطر ان کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی سے دوماہ قبل 23 مئی کو گزر چکی ہے۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مذکورہ ڈائیریکٹر کو خلاف قانون ہر ماہ تنخواہ کے ہمراہ ایک لاکھ روپے سے زائد ایگزیکٹو الاونس بھی ادا کیا جارہا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پی سی ٹی بی کے ڈائریکٹر فنانس محمد ماجد اقبال پر نوازشات حال ہی میں تبدیل ہونے والے ایم ڈی پی سی ٹی بی رائے منظور ناصر کی ایما پر کی گئی ہیں۔اور منظوری کے لیٹرز پر دستخط بورڈ کے ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن ارتضی امیر نقوی نے کیئے ہیں۔جو خود بھی خلاف ضابطہ ایگزیکٹیو الاونس وصول کر رہے ہیں۔