ایکسائز ٹیکسیشن

ڈیلیوری بنی آمدن کا ذریعہ۔ شکایات بڑھنے لگیں۔

رپورٹنگ آن لائن۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور میں گاڑیوں کی دستاویزات، نمبر پلیٹس اور سمارٹ کارڈز کی ڈیلیوری، سکیننگ اور DL پر مامور اہلکاروں نے ناجائز آمدن پر دھیان باندھ لیا۔

ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن محمد علی اور سابق ڈائیریکٹر ریجن سی رانا انتخاب حسین کے اچانک وزٹ اور چھاپے بھی اہلکاروں کا قبلہ درست نہ کرسکے۔
ایکسائز ٹیکسیشن
ذرائع کے مطابق شہباز اجی اور عمر اظہر کہوٹ نامی ہائی کورٹ کے وکلا نے فریدکوٹ آفس میں ڈیلیوری پر تعینات موٹر ٹرانسپورٹ کلرک عادل کے خلاف تحریری درخواست بھی دائر کررکھی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم ٹی سی عادل کئی روز گزرنے کے بعد بھی ان کی گاڑی کی دستاویزات کو سکین کررہا ہے نہ ہی DL کر رہا ہے۔جس کے باعث گاڑی درخواست گزار کے نام منتقل نہیں ہورہی اور خدشات جنم لینے لگے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم ٹی سی عادل اور اس کا بھائی شاہ زیب فرید کوٹ آفس موٹر برانچ میں عرصہ سے تعینات ہیں اور انہوں نے گاڑیوں کی دستاویزات کی سکیننگ،DL اور سمارٹ کارڈ، نمبر پلیٹس اور اوریجنل دستاویزات کی واپسی کے ریٹ مقرر کررکھے ہیں اور شکایات کے باوجود کسی افسر کو اہمیت نہیں دیتے۔