ڈاکٹر عافیہ صدیقی

ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق رپورٹ غیرتسلی بخش قرار، سیکرٹری خارجہ طلب

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) ہائی کورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق وزارت خارجہ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سطح کے افسر کو طلب کرلیا۔

پیر کو امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور انہیں وطن واپس لانے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے وزارت خارجہ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ فوزیہ صدیقی کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کا تحفظ کرے، ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو اغوا کیا گیا، ابھی تک کوئی اپڈیٹ نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں؟۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے کہا کہ امریکا میں ہمارا قونصل خانہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے کو دیکھتا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس عامر فاروق نے عافیہ صدیقی سے متعلق وضاحت غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت پاکستان نے اب تک عافیہ صدیقی کے لئے ہمیں کیا دستاویزی ثبوت دکھائے، بغیر دستاویزات کے رپورٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے، آپ نے رپورٹ باقاعدہ طریقے سے فائل کی بھی نہیں ہے ، محض آپ کے بیان پر ہم اس کیس کو نہیں نمٹائیں گے،

4 سال بعد یہ کیس سماعت کے لئے مقرر ہوا اور آج بھی کوئی رپورٹ موجود نہیں، دفتر خارجہ اس معاملے پر اتنا غیر سنجیدہ کیسے ہو سکتا ہے؟۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ہرشہری کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمے داری ہے جس سے وہ مبرا نہیں ہوسکتی، جوائنٹ سیکرٹری یا سیکرٹری خارجہ لیول کا افسر پیش ہوکر عدالت کو آگاہ کرے کہ اس معاملے میں اب تک کیا پیشرفت ہوئی؟۔عدالت نےرپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی۔