لاہور چیمبر

ڈالر کی پرواز روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں’لاہور چیمبر

لاہور( ر پورٹنگ آن لائن)زرمبادلہ کے ذخائر پر دبا ئوکم کرنے اور دیگر معاشی فوائد حاصل کرنے کے لیے حکومت کو چین اور ایران کے ساتھ کرنسی سویپ معاہدے کرنے ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے لاہور اکنامک جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ کپیسٹی بلڈنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن، نائب صدر حارث عتیق، صدر لیجا محمد سدھیر چوہدری، باڈی ممبران اور لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران نے بھی خطاب کیا۔میاں نعمان کبیر نے کہا کہ بالخصوص چین کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت سے ڈالر پر انحصار کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی ایک بڑی وجہ تجارتی خسارہ ہے، مقامی کرنسی میں تجارت سے تجارتی خسارہ میں کمی لانے اور پاکستانی کرنسی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی صرف چین کے ساتھ باہمی تجارت کا حجم 13 بلین امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہے اور اگر ملک بالخصوص چین کے ساتھ بالخصوص کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کرتا ہے تو اس سے پاکستانی روپے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر سے دباو میں نمایاں کمی آئے گی۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں رحمان عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی اقتصادی پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر تمام طبقات کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اقتصادی پالیسی بناتے وقت تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کرونا نے دنیا بھر کی معاشیات کے لیے غیرمعمولی چیلنجز پیدا کیے ہیںاور پاکستان کو نازک معاشی صورتحال کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کو فروغ دینے کے لیے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کا کردار بامعنی بنانا اور انہیں ہر ممکن سہولیات دینا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کو درپیش سب سے اہم مسئلہ فنانس تک رسائی نہ ہونا ہے۔ اس وقت نجی شعبے کو دئیے جانے والے کل قرضوں کا صرف چھ فیصد ایس ایم ایز کے پاس ہے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو فروغ دیکر بجلی کی پیداوار کے لیے مہنگے ذرائع پر انحصار کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے پرائس کنٹرول مکینزم کو بھی موثر بنائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر روایتی شعبوں بالخصوص فارماسیوٹیکل، انجینئرنگ اور حلال فوڈ پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے تاکہ برآمدات میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے نئی مصنوعات متعارف کروانا اور نئی منڈیوں کی تلاش ضروری ہے۔ انہوں نے رواںسا ل کے لیے اپنی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ لاہور چیمبر صنعت اور تجارت دونوں پر توجہ دے رہا ہے۔