شہبازاکمل جندران۔۔
ڈائریکٹر ریجن سی رانا انتخاب حسین کو ریکوری اور ریونیو اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا ہے۔
مالی سال 2022 اور 2023 کے دوران لاہور ریجن سی نے لگژری گاڑیوں سے اب تک محض 2 لاکھ روپے وصول کیئے ہیں حالانکہ گزشتہ مالی سال کے دوران اس مد میں 19لاکھ 80 ہزار روپے وصول کیئے گئے یوں سردست ریجن سی لاہور، گاڑیوں سے لگژری ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے 17 لاکھ 80 ہزار روپے مائنس جارہا ہے۔
اسی طرح لاہور ریجن سی نے گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کی مد میں اب تک 3 ارب، 42 کروڑ 35 لاکھ روپے وصول کیئے ہیں حالانکہ گزشتہ مالی سال کے دوران اس مد میں 4 ارب 19 کروڑ 85لاکھ روپے وصول کیئے گئے یوں ریجن سی لاہور، گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کی وصولی کے حوالے سے 77 کروڑ 50 لاکھ روپے مائنس جارہا ہے۔
اسی طرح لاہور ریجن سی نے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس کی وصولی کی مد میں اب تک 2 ارب، 43 کروڑ 14 لاکھ روپے وصول کیئے ہیں حالانکہ گزشتہ مالی سال کے دوران اس مد میں 2 ارب 46 کروڑ 71 لاکھ روپے وصول کیئے گئے یوں ریجن سی لاہور، گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے 3 کروڑ 56 لاکھ روپے مائنس جارہا ہے۔
البتہ لاہور ریجن سی نے گاڑیوں کے متفرق ٹیکسز کی مد میں اب تک 35 کروڑ 91 لاکھ روپے وصول کیئے ہیں جو کہ گذشتہ مالی سال کی نسبت 2 کروڑ 32 لاکھ روپے زیادہ ہیں
گزشتہ مالی سال کے دوران اس مد میں 33 کروڑ 58 لاکھ روپے وصول کیئے گئے ۔
مجموعی طورپر فروری 2023 تک ریجن سی لاہور نے رانا انتخاب حسین کی سربراہی میں 6 ارب 21 کروڑ 43 لاکھ روہے کی ریکوری کی ہے۔جوکہ گزشتہ مالی سال کی نسبت 78 کروڑ 91 لاکھ روپے کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران 7 ارب 34 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی تھی