ADR

ڈائریکٹر جنرل ADR کو روکنے میں ناکام، اپنے ہی حکم پر عمل درآمد نہ کرواسکے۔

شہبازاکمل جندران۔۔

ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب محمد علی کو لاہور سمیت پنجاب بھر میں نمائندے کے ذریعے گاڑیوں کی تبدیلی ملکیت کے غیر قانونی پراسیس کو روکنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن
موجودہ ڈائیریکٹر جنرل کے پیش رو ڈاکٹر آصف طفیل نے ADR کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ میں سسٹم اینالسٹ محمد سلیم، ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈ کوآرٹر عدیل امجد وغیرہ کو حکم دیا تھا کہ اے ڈی آر کی اتھارٹی کو فی الفور بند کرتے ہوئے اس کے SOPs کو کینسل کرکے دیا جائے اور جب تک پراونشل موٹر وہیکلز رولز 1969 کے رول 47 میں مزید ترمیم نہیں لائی جاتی تب تک اس غیر قانونی اتھارٹی کے استعمال کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔
ADR
ڈاکٹر آصف طفیل کی تبدیلی کے بعد گریڈ 19 کے محمد علی نے ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا چارج سنبھالا تو اپنے پیش رو کے اس حکم پر عمل درآمد نہ کرواسکے۔

جس کے باعث صوبے بھر میں اور خصوصا لاہور میں ADR کی آڑ میں لاقانونیت جاری ہے۔
ADR

اور ڈائیریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور رانا انتخاب حسین نے من چاہے ملازمین انسپکٹر ریاض کمبوہ اور نذیر بھٹی سمیت دیگر کو قانون کے خلاف جاتے ہوئے ADR کی اتھارٹی دے رکھی ہے۔ جو گاڑی کی ملکیت کے تبادلے کے حوالے سے مخصوص کیسوں میں فروخت کنندہ کی بجائے نمائندے کے نشان انگوٹھا کے زریعے ٹرانسفر، ٹرانزکشن کرتے ہیں۔

اور ان کے خلاف ADR کی مد میں کئی شکایات بھی سامنے آ چکی ہیں۔ بعض شکایات میں بیان کیا گیا یےکہ مذکورہ اہکاروں نے اے ڈی آر کی آڑ میں فروخت کنندگان کے پورے کے پورے شناختی کارڈ نمبر ہی تبدیل کردیئے اور نہ صرف جعلسازی کی بلکہ بہت سے کیسوں میں ٹیکسز کی مد میں بھی قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

بتایا گیا یے کہ ڈائریکٹر ریجن سی لاہور اس سلسلے میں
PROVINCIAL MOTOR VEHICLES RULES 1969
کے رول 47 کے ذیلی رول A کا سہارا لے رہے ہیں حالانکہ مذکورہ رول محض اوورسیز پاکستانیوں، غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں وغیرہ کے لئے مخصوص ہے۔

تاہم ڈائیریکٹر ریجن سی چہیتے ملازمین کو نوازنے کے لئے اے ڈی آر کے نام سے غیرقانونی عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈائیریکٹر ریجن سی لاہور رانا انتخاب حسین نے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اے ڈی آر کی اتھارٹی انہوں نے کسی کو نہیں دی یہ ان سے پہلے والے ڈائریکٹروں کا کام ہے۔اور شکایت سامنے آنے پر انہوں نے انسپکٹر ریاض کمبوہ سے ADR کی اتھارٹی واپس لے لی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ رانا انتخاب حسین کو ماتحت افسروں اور ڈائریکٹوریٹ سٹاف کی طرف سے متعدد بار آگاہ کیا گیا یے کہ ADR کی اتھارٹی محض پیداگیری ہے اور اس کی قانون اجازت نہیں دیتا تاہم ڈائیریکٹر ریجن سی اے ڈی آر کے اتھارٹی withdraw کرنے کو تیار نہیں ہیں۔